انیس اراکینِ پارلیمنٹ سے متعلق ہوشربا انکشاف
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع مارچ 08, 2017 | 13:15 شام
اسلام آباد (مانیٹرنگ ) پاکستان میں 19 ارکان پارلیمنٹ اانک ٹیکس گوشوارے داخل نہ کروانے کے سبب نان فائلر قرار پائیں ہیں۔30 جون 2015 کو ختم ہونے والے ٹیکس سال کے بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی تفصیلات کے مطابق انکم ٹیکس گوشوارے داخل نہ کروانے والے ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹرینز ڈائریکٹری میں قومی خزانے میں کوئی ٹیکس ادا نہ کرنے والے ارکان کا شمار کیا گیا، ان میں قومی اسمبلی حلقہ این اے 179 سے مخدوم زادہ سید باسط احمد، سلطان بخاری ، بلوچستان سے سینیٹر گل بشریٰ ، سینیٹر کلثوم پروین، سینیٹر میر نعمت اللہ زہری، سینیٹر عثمان کاکڑ۔ خیبر پختونخوا سے سینیٹر ثمینہ عابد، سینیٹر ستارہ ایاز، سندھ سے سینیٹر نگہت مرزا، سمیت کئی افراد شامل ہیں۔ ایف بی آر کے اعلیٰ افسر نے بتایا ہے کہ ان ارکان پارلیمنٹ کو قومی اسمبلی ، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں سے ملنے والی اپنی سالانہ تنخواہوں اور مراعات کے بارے میں انہوں نے اپنا سالانہ انکم ٹیکس گوشوارہ داخل نہیں کروایا جس کے باعث انہیں نان فائل قرار دیا گیا ہے۔