ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈین کے اسپینربشو نے پاکستان کے چار بلےبازوں کوآؤٹ کیا
پاکستان کرکٹ ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے پہلے روز 8 وکٹوں کے نقصان پر 255 رنز بنالیے۔شارجہ میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا تاہم ویسٹ انڈیز کے باؤلر شینن گیبرئیل نے شروع میں ہی دو بلے بازوں کو آؤٹ کرکے ان کے فیصلے کو غلط ثابت کر دیا۔پاکستان کی جانب سے سمیع اسلم اور اظہر علی نے اننگز کا آغاز کیا تھا جو محض ایک رن بنا سکے جبکہ اسد شفیق بھی اسی اسکور پر گیبرئیل کا نشانہ بنے تو پاکستان ٹیم کے لیے دباؤ کی صورت حال پیدا ہوئی تاہم یونس خان نے اپنے تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے ٹیم کو سہارا دیا۔یونس خان اور سمیع اسلم نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 106 رنز بنا کر ٹیم کو مشکل صورت حال سے نکال لیا لیکن یونس خان نصف سنچری مکمل کرتے ہی آؤٹ ہوئے جس کے بعد سمیع اسلم نے کپتان مصباح کے ساتھ ذمہ دارانہ بلے بازی کو جاری رکھا لیکن ایک بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے۔سمیع اسلم 74 رنز بنا کر 150 کے اسکور پر آؤٹ ہوئے تو پاکستان کی ابتدائی چار بلے باز واپس پویلین لوٹ چکے تھے۔مصباح الحق نے سرفرازاحمد کے ساتھ مل کر اسکور کو آگے بڑھاتے ہوئے 80 رنز کی شراکت قائم جبکہ اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی، پاکستان کا اسکور جب 230 پر پہنچا تھا تو کپتان 53 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد دویندرا بشو کی گیند پر آؤٹ ہوئے جس کے بعد آل راؤنڈر محمد نواز 6 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔سرفرازاحمد بھی اپنی نصف سنچری مکمل کرنے میں تو کامیاب ہوئے لیکن اس کو بڑی اننگز میں تبدیل نہ کرسکے یوں پاکستان کے چار بلے باز اچھی کارکردگی دکھانے کے باوجود ٹیم کو ایک بڑا اسکور ترتیب میں ناکام رہے۔سرفراز 248 کے اسکور پر 51 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ وہاب ریاض 4 رنز بنا کر آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے۔پاکستان نے پہلے دن کے کھیل کے اختتام پر 8 وکٹوں کے نقصان پر 255 رنز بنائے تھے۔محمد عامر 6 اور یاسرشاہ ایک رن بنا کر کھیل رہے تھے۔ویسٹ انڈیز کی جانب سے بشو نے 4 اور شینن گیبرئیل نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ۔پاکستان کو تین میچوں کی سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل ہے اور گرین شرٹس کے پاس کالی آندھی کو وائٹ واش کرنے کا بہترین موقع ہے۔