زلزلے کے باوجود ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا: نیوزی لینڈ کرکٹ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 14, 2016 | 17:20 شام

 

پاکستان کی خواتین کی کرکٹ ٹیم بھی کرائسٹ چرچ ہوٹل ہی میں مقیم تھیں جب زلزلہ آیا۔ خواتین کرکٹ ٹیم کے مینیجر نے نجی ٹی وی چینل جیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پوری ٹیم محفوظ ہےنیوزی لینڈ کرکٹ کا کہنا ہے کہ شدید زلزلے کے باوجود کرائسٹ چرچ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ جمعرات سے شروع ہو گا۔یاد رہے کہ نیوزی لینڈ میں 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد ساحلی علاقوں سے سونامی کی لہریں ٹکرائیں، جس کے بعد اب تک دو افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے۔نیوزی لینڈ کے جنوبی جزیرے

میں پہلے زلزلے کے چند گھنٹے بعد 6.1 شدت کا ایک اور زلزلہ محسوس کیا گیا ہے۔یہ نیا جھٹکا مقامی وقت کے مطابق پونے دو بجے ریکارڈ کیا گیا، اور یہ کرائسٹ چرچ سے دس کلومیٹر کی گہرائی پر پیش آیا۔

کرک انفو کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم زلزلے سے تھوڑی پریشان ہے لیکن جمعرات سے شروع ہونے والا ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔نیوزی لینڈ کرکٹ کے ترجمان کا کہنا ہے 'میچ منعقد کرانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں لیکن ہم صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں۔'پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں پیر کے روز کرائسٹ چرچ پہنچیں تھیں اور منگل کو انھیں پریکٹس کرنی تھی۔واضح رہے کہ پاکستان نیوزی لینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچ کھیلے گا۔ نیوزی لینڈ سے پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کے دورے پر جائے گی۔کرائسٹ چرچ میں آفٹر شاکس آ رہے ہیں اور حکام کا کہنا ہے کہ یہ آفٹر شاکس پورے ہفتے آتے رہیں گے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے مینیجر وسیم باری نے کہا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے ٹیم کی گراؤنڈ اور ہوٹل میں حفاظت کی یقین دہانی کرائی ہے۔انھوں نے کہا کہ کرکٹ ٹیم نیلسن میں ساری رات سو نہیں سکی۔ پوری ٹیم ہوٹل سے باہر نکل آئی اور زیادہ تر کھلاڑی ساری رات اپنے کمروں میں واپس نہیں گئے۔وسیم باری نے مزید کہا 'یہ تجربہ ہمارے لیے نیا تھا کیونکہ پاکستان میں اتنے زلزلے نہیں آتے۔ زلزلہ بہت شدید تھا۔ ہم انڈیا اور انگلینڈ کا میچ دیکھ کر بیٹھے تھے جب زلزلہ آیا اور کھڑکیاں اور دروازے ایسے بج رہے تھے جیسے کاغذ کے بنے ہوئے ہوں۔'دوسری جانب پاکستان کی خواتین کی کرکٹ ٹیم بھی کرائسٹ چرچ ہوٹل ہی میں مقیم تھیں جب زلزلہ آیا۔ ۔