ہائی بیم کی روشنیاں کھلی رکھنے والے ڈرائیوروں کی انوکھی سزا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 07, 2016 | 19:04 شام

شینزن، چین(مانیٹرنگ ڈیسک): رات کے اندھیرے میں مخالف سمت سے آنے والی کار کی ہیڈلائٹس اگر پوری طرح جل رہی ہوں تو ان سے لوگوں کو بہت دشواری ہوتی ہے اسی لیے دنیا بھر میں ہیڈلائٹس کی تیز روشنی کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے اور اب چین میں اس کے لیے ڈرائیوروں کو انوکھی سزا دی جارہی ہے۔یکم نومبر سے شینزن پولیس نے چین کے مشہور سوشل نیٹ ورک وائیبو پر کہا ہے کہ ہائی بیم روشنیاں کھول کر ڈرائیونگ کرنے والے خواتین و حضرات پر نہ صرف 44 ڈالر کے بقدر جرمانہ کیا جائے گا بلکہ انہیں اپنی کار کی روشنی کو 60 سیک

نڈ تک دیکھنا ہوگا اور اس کے لیے انہیں خاص طرح کی کرسی میں بٹھایا جائے گا۔اگرچہ ابتدائی طور پر یہ سزا 2014 میں بھی متعارف کرائی گئی تھی جس پر اس وقت شدید تنقید ہوئی تھی لیکن اب لوگوں نے اس کی تائید کی ہے۔ بلکہ ایک شخص نے تو کہا ہے کہ ایسے ڈرائیوروں کو زیادہ دیر تک روشنیوں کے سامنے بٹھانا چاہیے ۔ ایک اور چینی باشندے نے سزا پر فوری عمل درآمد پر زور دیا ہے۔ اس طرح 90 فیصد افراد نے یہ سزا دینے کی حمایت کی ہے۔ تاہم اب بھی بعض حلقوں نے اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے آنکھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔واضح رہے کہ چینی صوبے شینزن کی پولیس غیرروایتی سزاؤں کی وجہ سے پورے چین میں مشہور ہے۔ اس سے قبل وہ پولیس اہلکاروں کے پتلے بھی ہائی وے پر کھڑے کرچکی ہے اور اپنے عملے میں تلواروں کی شکل کی لاٹھیاں بھی دے چکی ہے۔