بچوں نے ڈوئچے بینک سے 70 لاکھ پاؤنڈ کا قرض لیا۔۔۔نئے انکشافات

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 05, 2016 | 16:03 شام

لندن (مانیٹرنگ) برطانوی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ مریم اور حسین نواز نے ٹیکس دیا یانہیں،ڈوئچے بینک نے تحقیقات شروع کردی ہے، وزیراعظم کے بچوں نے ڈوئچے بینک سے ستر لاکھ پاؤنڈ کا قرض لندن کے فیلٹس گروی رکھوا کرلیا۔

وزیراعظم کے بچوں نے ڈوئچے بینک سے 70 لاکھ پاؤنڈ کا قرض لیا، برطانوی اخبار کا انکشاف

400px; width:901px" />

 

برطانوی اخبار کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کے بچوں مریم نواز اور حسین نواز نے دو ہزار آٹھ میں ڈوئچے بینک سے سترہ لاکھ پاؤنڈ کا قرضہ حاصل کیا، انہوں نے یہ قرضہ لندن کے علاقے پارک لین میں موجودفلیٹس کو گروی رکھوا کرلیا گیا۔

 

دنیا بھر میں تہلکا مچانے والے انکشافات پانامہ لیکس کے مطابق فلیٹس نواز خاندان کی برٹش ورجن آئس لینڈ میں موجود تین آف شور کمپنیوں کے ملکیت ہیں، جس کی سول شیئر ہولڈر مریم نواز شریف ہیں، ڈوئچے بینک نے نواز خاندان کو پینتس لاکھ پاؤنڈ کیش اور پینتس لاکھ پاؤنڈ کی سرمایہ کاری دی تھی۔

maryam-nawaz

نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز اور بیٹی مریم نواز نے اکتوبر 2008ء میں قرضے کے حصول کے لیے ڈوئچے بینک کے سوئٹزرلینڈ میں واقع شعبے سے رابطہ کیا تھا اور قرضے کے لیے اس فلیٹوں کو استعمال کیا گیا تھا۔ ان کی ملکیت برطانوی ورجن جزائر کی تین کمپنیوں کے پاس تھی، جس کے بعد نواز شریف کے اہل خانہ نے ساڑھے 3 ملین پاؤنڈز کی نقد رقم اور مزید اتنے ہی “لکوئڈ ایسیٹس” یعنی “سیال اثاثوں” کی صورت میں حاصل کیے۔

nawaz-4-post

دوئچے بینک کا کہنا ہے کہ ہم اس معاملے کی اہمیت سے واقف ہیں اور دوئچے بینک نے دوہزار تیرہ سے شروع کئے آڈٹ میں نواز خاندان کو بھی شامل کرلیا ہے۔

بینک کا کہنا ہے کہ اپنے کلائنٹس کی معلومات کی چھان بین کر رہے ہیں اور ہم دیکھے رہے ہیں، ہمارے کلائنٹس کسی قسم کی ٹیکس چوری میں تو ملوث نہیں۔

nawaz-3

برطانوی اخبار کے مطابق پارک لین کے فلیٹس 1993ء اور 1996ء کے درمیان خریدے گئے تھے لیکن ان کی پشت پر موجود کمپنیاں 2006ء تک موساک فونسیکا میں منتقل نہیں کی گئیں۔ پاناما پیپرز ظاہر کرتے ہیں کہ موساک فونسیکا کو 2012ء میں جاکر اندازہ ہوا کہ وہ کمپنیوں کے لیے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہا تھا۔ 2013ء میں نواز شریف ایک مرتبہ پھر وزیر اعظم بن گئے، ادارے کو اتنی تشویش ہوئی کہ اس نے کمپنیوں کو فوری طور پر نظر میں رکھنا شروع کردیا اور ہر چھ ماہ بعد ان کو چیک کرنے کے احکامات جاری کیے۔

موسیک فرانسکا کا کہنا ہے کہ سیاسی شخصیات اور ان سے متعلق افراد کی آف شور کمپنیوں کی اضافی جانچ پڑتال کیا جانی چاہیئے کیوں یہ پیسے سیاسی اثر رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے کمائے گئے ہوسکتے ہیں اور موسیک فرانسیکا نےایسی شخصیات کو واچ لسٹ پر رکھتے ہوئے اسپشل پالیسوں اور ضابط اخلاق واضع کیا ہے۔

یاد رہے کہ پانامہ لیکس میں  وزیراعظم نواز شریف سمیت کئی عالمی رہنماؤں کے خفیہ اثاثے منظرعام پر آئے تھے، جس کے مطابق وزیراعظم کے بچوں مریم، حسن اور حسین ’کئی کمپنیوں کے مالکان یا پھر ان کی رقوم کی منتقلی کے مجاز تھے۔

پانامہ پیپرز کے مطابق مریم کو برٹش ورجن آئس لینڈ میں موجود نیلسن انٹرپرائزز لمیٹڈ اور نیسکول لمیٹڈ کا مالک ظاہر کیا گیا ہے۔ آئی ایس آئی جے کی جاری دستاویزات میں نیلسن انٹرپرائزز کا پتہ جدہ میں سرور پیلس بتایا گیا، جبکہ جون، 2012کی ایک دستاویز میں مریم صفدر کو بینیفیشل آنرقراردیا گیا۔

حسین اور مریم نے لندن میں اپنی جائیداد گروی رکھتے ہوئے نیسکول اور دوسری کمپنی کیلئے ڈچ بینک جینیوا سے 13.8 ملین ڈالرز قرض حاصل کرنے سے متعلق جون، 2007 میں ایک دستاویز پر دستخط کیے تھے۔

اسی طرح حسن نواز شریف کو برٹش ورجن آئس لینڈز میں ہینگون پراپرٹی ہولڈنگز کا ’واحد ڈائریکٹر‘ ظاہر کیا گیا ۔

ہینگون نے اگست، 2007 میں لائبیریا میں واقع کیسکون ہولڈنگز اسٹیبلشمنٹ لمیٹڈ کو 11.2 ملین ڈالرز میں خرید لیا تھا۔

 

پانامہ لیکس کے حوالے سے یادش بخٰیر

سلام آباد: پانامہ کی لا فرم ’موزیک فانسیکا‘ کی منظرِعام پر آنے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقت وراور سیاسی شخصیات کے خفیہ مالی معاملات طشت از بام ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق ان دستاویزات میں روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اوران کے قریبی ساتھی، سعودی عرب کے فرمانروا، آئس لینڈ کے وزیراعظم اور پاکستان کے نواز شریف اور ان کے سمیت درجنو ں عالمی حکمرانوں کے نام شامل ہیں۔

putin

ذرائع کے مطابق موزیک فانسیکا کے نجی ڈیٹا بیس سے 2.6 ٹیرا بائٹس پر مشتمل عام ہونے والی اس معلوما ت کو امریکی سفارتی مراسلوں سے بھی بڑا قرار دیا جا رہا ہے۔

پاناما پیپرز کی جانب سےانٹرنیشنل کنسرشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹ کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے اس ڈیٹا میں وزیر اعظم نواز شریف کے اہل خانہ کی آف شور ہولڈنگز کا ذکر بھی موجود ہے۔

hussain-nawaz

ویب سائٹ پر موجود ڈیٹا کے مطابق،وزیر اعظم کے بچوں مریم، حسن اور حسین ’کئی کمپنیوں کے مالکان یا پھر ان کی رقوم کی منتقلی کے مجاز تھے‘۔

ڈیٹا میں مریم کو برٹش ورجن آئس لینڈ میں موجود نیلسن انٹرپرائزز لمیٹڈ اور نیسکول لمیٹڈ کا مالک ظاہر کیا گیا ہے۔ آئی ایس آئی جے کی جاری دستاویزات میں نیلسن انٹرپرائزز کا پتہ جدہ میں سرور پیلس بتایا گیا، جبکہ جون، 2012کی ایک دستاویز میں مریم صفدر کو بینیفیشل آنرقراردیا گیا ہے۔

maryam-nawaz

آئی سی آئی جے کے مطابق، حسین اور مریم نے لندن میں اپنی جائیداد گروی رکھتے ہوئے نیسکول اور دوسری کمپنی کیلئے ڈچ بینک جینیواسے 13.8 ملین ڈالرز قرض حاصل کرنے سے متعلق جون، 2007 میں ایک دستاویز پر دستخط کیے تھے۔

اسی طرح حسن نواز شریف کو برٹش ورجن آئس لینڈز میں ہینگون پراپرٹی ہولڈنگز کا ’واحد ڈائریکٹر‘ ظاہر کیا گیا ہے۔

ہینگون نے اگست، 2007 میں لائبیریا میں واقع کیسکون ہولڈنگز اسٹیبلشمنٹ لمیٹڈ کو 11.2 ملین ڈالرز میں خرید لیا تھا۔

دوسری جانب دیگرعالمی رہنما جن کے اثاثے مذکورہ دستاویزات کے ذریعے عیاں ہوئے ہیں ان میں عراق کے سابق نگراں وزیراعظم ایاد علاوی بھی خفیہ اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے والد کے خفیہ اثاثے منظرعام پر آئے ہیں۔

David-Cameron

یوکرائن کے صدرپربھی ٹیکس بچانے اورغیرقانونی اثاثہ جات رکھنے کا الزام عائد کیاگیاہے، آئس لینڈ کے صدربھی غیرقانونی اثاثے بنانے والوں میں شامل ہیں۔

انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں امیتابھ بچن، ایشوریہ را، جیکی چن اور فٹبال کے مشہورکھلاڑی لیونل میسی بھی خفیہ اثاثہ جات کی فہرست میں شامل ہیں۔

عمران خان کا ردعمل

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ شریف خاندان کے خفیہ اثاثوں کے متعلق ہمارا موقف درست ثابت ہوگیا، ینب ، ایف بی آراورالیکشن کمیشن اس معاملے پر ایکشن لے۔

Our stance vindicated again as Sharif's wealth stashed abroad exposed. NAB, FBR & ECP must take action. https://t.co/0KatYNz2U8

— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 4, 2016

 

ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ گارجین نامی اخبار کی رپورٹ کے بعد آئس لینڈ کے وزیراعظم مستعفی ہورہے ہیں اورانتخابات کا اعلان ہورہاہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے پر آگے بڑھے اور ایکشن لے