اسموگ:اسپتالوں میں مریضوں کی بڑی تعداد موجود
اسموگ نےلاہور کے اسپتال بھرنے شروع کردیےلاہور کی فضاؤں میں چھائی اسموگ نے اپنے اثرات کھل کر دکھانے شروع کر دیے ،شہری سانس،گلےکی تکلیف ،نمونیا اور دمے میں مبتلا ہو کر اسپتالوں میں پہنچنے لگے ،طبی ماہرین نے گھروں سے غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے منع کر دیا اور چہروں پر ماسک پہننے کی تاکید کر دی ۔لاہور کی فضاؤں میں اسموگ کے نام سے چھا جانے والے گرد وغبار آج نسبتاً کم تھا ،تاہم اسپتالوں میں مریضوں کی بڑی تعداد سے اس کے اثرات کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ،اسپتالوں میں سانس،دمے،گلےکی تکلیف ،نمونیا اور الرجی کے مریضوں کا رش ہے جن میں کم عمر بچے اور بزرگ زیادہ متاثر ہیں۔لاہور کے اسپتالوں میں صرف 12 گھنٹوں کے دوران 1200سے زائد مریض پہنچے، جناح اسپتال میں 130 بچے اور 30 بزرگ شہری ایمرجنسی لائے گئے،طبی ماہرین کی ماسک پہن کر گھروں سے نکلنے،پنکھے نہ چلانےاور نیم گرم پانی کے استعمال کی ہدایت کی ہے۔محکمہ موسمیات کاکہناہے کہ فضا میں پایا جانے والا یہ گردوغبار بارش ہونے پر ختم ہو جائےگا۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے مریض گھر وں میں رہ کر اسٹیم لیں، ٹھنڈے مشروبات اور کھانے پینے کی کھٹی ترش اشیاء سے پرہیز کیا جائے ۔