امریکی لڑکی سے رومانس کرنے والے کمسن عرب لڑکے کے بارے میں انتہائی افسوسناک انکشاف ہو گیا
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع نومبر 21, 2016 | 07:17 صبح
ریاض (ویب ڈیسک) امریکی لڑکی ساتھ چیٹ کے سکینڈل میں پوری دنیا میں شہرت پانے والا اور سعودی عرب میں معتوب ہونے والا عربی کمسن لڑکا ایک بار پھر میدان میں آگیا ہے ۔ العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے ابوسن نے کہا کہ ”میرا نام ابوسن ہے، میں اگست 1997ءکو ریاض میں پیدا ہوا اور میری عمر 20 سال ہے۔ میں نے شریعت سے متعلق میٹرک تک تعلیم حاصل کی ہے۔“
اگرچہ ابوسن نے اپنی گرفتاری کے بعد آن لائن سرگرمیاں تقریباً ختم کر دی ہیں، اور اب شوٹنگ اور ڈرائنگ اس کے شوق ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بہت زیادہ فارغ وقت نے ہی سوشل میڈیا کا استعمال کے فیصلے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس نے بتایا کہ ”رواں سال پاﺅں کی سرجری کے بعد ہسپتال سے فارغ ہوا تو مجھے ایک لمبا عرصہ گھر میں گزارنا پڑا اور اسی دوران مجھے ایک نئی ایپلی کیشن ’یو ناﺅ‘ ملی۔ سارا دن میں تقریباً 22 گھنٹے گھر میں گزارتا اور اداس رہتا لیکن ’یوناﺅ‘ پر 2 گھنٹے لوگوں کے ساتھ مزاحیہ ڈرائنگ بنانے میں گزارتا جس سے میرا وقت اچھا گزرتا اور اداسی ختم کرنے میں مجھے مدد ملتی ۔”
ابوسن نے یو ناﺅ پر زیادہ وقت ایک امریکی لڑکی کرسٹینا کے ساتھ چیٹنگ میں گزرا اور دونوں ہی ایک دوسرے کی زبان نہیں جانتے تھے اس لئے دونوں کی گفتگو دیکھنے والوں کو کچھ بہت ہی مزاحیہ لمحات بھی دیکھنے کو ملے۔ اگرچہ بہت سے لوگوں کو ابوسن کی باتوں سے کوئی مسئلہ نہیں تھا لیکن کچھ لوگوں نے چونکا دینے والی باتوں کی شکایت کی جس کے بعد اس کی ویڈیوز ریاض پولیس کے نوٹس میں آئیں اور پھر اسے غیر اخلاقی روئیے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ۔ پولیس نے کا کہنا تھا کہ اس کی ویڈیوز نوجوانوں کو ورغلا رہی ہیں اور سعودی عرب پر پوری دنیا کی منفی توجہ کو مدعو کر رہی ہیں۔
ابوسن نے کہا کہ ”میرے والدین کا ردعمل فطری اور معمول کے مطابق تھا کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ان کا بیٹا کیسا ہے۔ لیکن وہ جو مجھے ویڈیوز میں دیکھتے ہیں ، وہ میری اصلی زندگی میں مجھ سے واقف نہیں ہیں اور فوراً میرے بارے میں رائے دینے لگے۔