اچھا تو یہ بات تھی: اے ڈی خواجہ نے حکمرانوں کی کس دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا تھا؟ 24 گھنٹے کے اندر اندر انکشافف ہو گیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 02, 2017 | 07:21 صبح

کراچی (ویب ڈیسک)  سندھ حکومت نے اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کیلئے قانونی طریقہ کار نہیں اپنایا۔ اس وقت سندھ میں دو آی جی ہیں اور ماتحت افسروں کو پریشانی ہے کہ وہ کس کے احکامات مانیں۔ دریں اثناءآئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کانسٹیبلز کی بھرتی میں کوٹہ سسٹم مسترد کر دیا تھا اور بھرتیاں این ٹی ایس ٹیسٹ کے ذریعے کیں ان کے نیب سے رابطے پر سندھ حکومت ناراض ہو گئی اور ا ن کے نیب سے مزید رابطے روکنے کیلئے سندھ حکومت نے یہ قدم اٹھایا سندھ پولیس میں غیر قانونی بھرتیوں کے سکینڈل کا انکشاف کیا

۔ سندھ پولیس میں کرپشن کے نئے سکینڈل میں بڑے سیاسی نام بھی شامل ہیں۔ اے ڈی خواجہ نے نیب سے تعاون کے لئے ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز منیر شیخ کو نامزد کیا۔ نیب تحقیقاتی ٹیم نے گذشتہ روز سندھ پویس کے بعض اعلیٰ افسران سے پوچھ گچھ کی اے ڈی خواجہ من پسند افسران کی تعیناتی، تبادلوں میں رکاوٹ بنے رہے سندھ پولیس میں نئے کرپشن کیسز اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کی وجہ بنے اے ڈی خواجہ نے کرپشن کیسز کا پتہ لگنے پر نیب کو اطلاع دی نئے کرپشن کیس میں 40 پولیس افسران و اہلکار شامل ہیں۔ اے ڈی خواجہ نے ملوث افسران و اہلکاروں کے خلاف کیسز نیب کو گذشتہ ماہ بھجوائے سندھ پولیس میں اسلحہ خریداری میں کرپشن کیس بھی شامل ہے۔