دہشت گردی کا خطرہ : آئفل ٹاور کو محفوظ رکھنے کے لیے فرانسیسی حکومت نے ناقابل یقین مگر بہترین فیصلہ کر ڈالا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 10, 2017 | 06:19 صبح

پیرس (ویب ڈیسک) فرانس کے دارالحکومت پیرس میں  کھڑے آئفل ٹاور کو دہشت گرد حملوں سے بچانے کے لیے اس کے گرد آٹھ فٹ اونچی شیشے کی مضبوط دیوار نصب کی جائے گی۔

پیرس کے میئر کے دفتر کا کہنا ہے کہ شیشے کی دیوار 2016 میں یورو فٹبال ٹورنامنٹ کے دوران نصب کیے گئے دھاتی جنگلے کی جگہ لگائی جائے گی۔اگر یہ منصوبہ

منظور ہو گیا تو اس پر اندازاً دو کروڑ یورو خرچ آئیں گے اور اسی سال اس پر کام شروع کر دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ فرانسیسی دارالحکومت پیرس نومبر 2015 میں شدت پسندوں کے حملے کے بعد ہائی الرٹ پر ہے۔ ان حملوں میں 130 افراد ہلاک ہوئے تھے۔گذشتہ سال جنوبی شہر نیس میں بھی قومی دن کے موقع پر ایک ٹرک سے لوگوں کو کچل دیا گیا تھا جس سے 86 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔واضح رہے کہ آئفل ٹاور کا شمار پیرس کے معروف ترین سیاحتی مراکز میں ہوتا ہے اور ہرسال یہاں ساٹھ لاکھ سے زائد سیاح آتے ہیں۔سیاحت کے اسسٹنٹ میئر یاں فرانسوا مارٹنز کا کہنا ہے کہ شیشے کے دیوار کا مقصد کسی بھی فرد یا گاڑی کو اس ٹاور کے ساتھ ٹکرانے یا نقصان پہنچانے سے روکنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 'پیرس میں دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے اور اس خطرے کے شکار مقامات، جن میں سرفہرست آئفل ٹاور ہے، کو خصوصی سکیورٹی فراہم کی جانی چاہیے۔انھوں نے بتایا کہ 'ہم شمالی اور جنوبی جانب رکھے گئے دھاتی جنگلوں کو شیشے کے ساتھ تبدیل کر دیں گے جس سے پیدل چلنے والوں اور یہاں آنے والوں کا اس یادگار کا دلکش نظارہ ملے گا۔اس منصوبے کے تحت ٹاور کے گرد راہداریوں کو بھی نئی شکل دی جائے گی۔یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں پیرس لوو عجائب گھر کے باہر ایک شخص نے دو چاقوؤں کے ساتھ سپاہیوں پر حملہ کیا تھا۔