پاکستانیوں کے لیے خوشخبری: جگاڑ پر چلنے والے ہوائی جہازوں پر پابندی عائد کر دی گئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 26, 2017 | 05:58 صبح

کراچی(ویب ڈیسک )شاہین ائر کے ائر بس اے 330 طیارے میں فلائٹ سیفٹی کی سنگین خلاف ورزی کا ایوی ایشن ڈویژ ن اور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نوٹس لے لیا ہے۔سی اے اے نے طیارے کو پروازوں سے روک کر تحقیقات شروع کردی ہے۔

ایوی ایشن ڈویژن کے سیکرٹری عرفان الٰہی کے مطابق شاہین ائر کے ائربس طیارے میں انجن پارٹس کو دھاتی تاروں سے باندھنے کا عمل ایوی ایشن ڈویژن کے علم میں آگیا ہے اور ایوی ایشن ڈویژن نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو فلائٹ سیفٹی کی اس سنگین خلاف ورزی کی

تحقیقات کی ہدایت کردی ہے۔ دوسری جانب سی اے ا ے ذرائع کا کہنا ہے کہ مانچسٹر ائرپورٹ پر شاہین ائر کے طیارے کی مرمت کے دوران بنائی گئی تصاویر سول ایوی ایشن کو موصول ہوگی ہیں۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے شاہین ائر کے متاثرہ ائربس طیارے کو پروازوں سے روک دیا ہے۔ سی اے اے ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہین ائرلائنز کی انتظامیہ سے معاملے کی وضاحت بھی طلب کرلی گئی جس کے بعد اس کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ اب تک کی تحقیقات کے مطابق طیارے کے انجن آئل کا ٹمپریچر بتانے والے آلے کے سینسر کو انجن سے جوڑنے والی چوڑیاں خراب تھیں جس کی وجہ سے اسے دھاتی تاروں سے انجن کے ساتھ جکڑ دیا گیا تھا۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ متاثرہ طیارہ اس جگاڑ کے ساتھ کئی ہفتوں سے پرواز کررہا تھا۔مانچسٹر میں لینڈ نگ سے پہلے سینسر کی چوڑیاں سلپ ہوگئیں تو اس جگاڑ کا علم ہوا۔سی اے اے ذرائع نے مزید بتایا کہ واپس لاہور آتے ہوئے اسی طیارے کے دوسرے انجن کا آئل فلٹر چوک ہوگیا جس کی وجہ سے متاثرہ انجن بند کرکے ایک انجن کے ساتھ طیارہ لینڈ ہوا۔جانچ کے دوران آئل فلٹر سے دھاتی ٹکڑے ملے۔ ادھر شاہین ائر کے ترجمان نے گزشتہ روز یہ ماننے سے انکار کردیا تھا کہ تصویر ان کے طیارے کی ہے تاہم اب ترجمان کا کہنا ہے کہ طیارے کی مرمت ائربس انڈسٹری کے مینول کے مطابق کی جاتی ہے