فرشتہ اجل کے روح قبض کرنے تک اجمیر شریف کا سجادہ نشین رہوں گا: زین العابدین

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 07, 2017 | 11:42 صبح

 لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سلطان الہند خواجہ غریب نواز، حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کے سجادہ نشین دیوان سید زین العابدین خان نے اپنے بڑے بھائی سید علائو الدین علیمی کی جانب سے انہیں منصب سے ہٹانے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی قطعاً کوئی حیثیت نہیں اور وہ بدستور سجادہ نشین ہیں، فیملی میگزین کے ساتھ اجمیر شریف سے فون پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جب تک اللہ تبارک تعالٰی فرشتہ اجل سے ان کی روح قبض نہیں کراتے وہ دیوان اور سجادہ رہیں گے اور اگر گھر کا کوئی فرد اپنے کسی بھائی وغیرہ ک

و فیملی سے نکالنے کا دعویٰ کرتا ہے تو اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی، ان کے بھائی جامعہ الاظہر سے فارغ التحصیل ہیں اور ایسے دعوے کر رہے ہیں۔ انہیں اگر کوئی مسئلہ ہے تو عدالت جانا چاہئے،اخبار میں شائع ہونیوالی ہر خبر درست نہیں ہوتی۔ دیوان سید زین العابدین جنہوں نے حضرت خواجہ غریب نواز کے 805 ویں سالانہ عرس کے موقع پر بھارتی مسلمانوں سے کہا تھا کہ وہ ہندو بھائیوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہوئے گائے کا گوشت کھانا چھوڑ دیں اور گائے کے ذبیحہ پر پورے بھارت میں پابندی لگائی جائے جبکہ وہ اور ان کی فیملی ساری زندگی گائے کا گوشت نہیں کھائیں گے۔ ان کے اس متنازعہ بیان پر پورے بھارت اور پاکستان میں سلسلہ چشتیہ، نظامیہ، صابریہ میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے، فیملی میگزین نے ان سے پاکستان میں بھارتی جاسوس کلبھوشن کے پکڑے جانے کا حوالہ دیا تو وہ کوئی جواب نہ دے سکے۔ دیوان زین العابدین کے صاحبزادے اور ولی عہد صاحبزادہ سید نصیر الدین نے فیملی میگزین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر دو قوموں میں کسی چیز پر شدید اختلاف ہو تو اختلاف کی جڑ کو ختم کر دینا چاہئے۔ کیا گوشت کھائے بغیر ہم زندہ نہیں رہ سکتے؟ صاحبزادہ سید نصیر الدین نے کہا کہ ہم ہندوستان کے آئین اور مذہبی اقدار کو مانتے ہیں اور ان کا احترام کرتے ہیں۔