انشااللہ۔۔۔۔سٹِنگ کا نیا البم، مہاجرین کے نام

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 03, 2016 | 20:33 شام

مشہور برطانوی سنگر سٹِنگ اپنے تازہ میوزک البم میں مہاجرین کے موضوع پر طبع آزمائی کر رہے ہیں۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے برلن میں شامی مہاجرین سے نہ صرف ملاقات کی بلکہ ایک گانے کی شوٹنگ کے لیے اجازت بھی طلب کی۔ وہ کہتے ہیں: لیجنڈ موسیقار اور گلوکار سٹِنگ نے اپنے نئے البم 57میں یہ ضروری سمجھا (مہاجرت) کو اپنے البم کا حصہ بنائیں۔‘‘ اس البم کے ایک سکور (گیت) ’انشااللہ‘ کی شوٹنگ میں وہ مہاجرین کی ایک کشتی میں سوار اپنی سلامتی کے لیے بے چین نظر آتے ہیں۔ یہ البم گیارہ نومبر کو ریلیز کیا جائے گا۔ سابق می
وزک بینڈ ’پولیس‘ کے اسٹار سٹِنگ کے مطابق اس روک البم میں وہ ایک نئی توانائی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ ایک طویل عرصے سے ان کا کوئی نیا البم مارکیٹ میں نہیں آیا۔ تیرہ برس کے وقفے کے بعد سٹِنگ نے ایک مرتبہ پھر روک میوزک پر کام کرنے کی ٹھانی ہے۔ سٹِنگ کا حقیقی نام گورڈن میتھیو ٹامس ہے جبکہ وہ دو اکتوبر کو 65 برس کے ہو گئے۔ وہ ایک طویل عرصے سے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے بھی سرگرم ہیں۔ وہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک اہم حامی تصور کیے جاتے ہیں۔ برلن میں شامی مہاجرین سے ملاقات کے دوران سٹِنگ نے ان کے مہاجرت کے سفر کے بارے میں دریافت کیا اور ’انشاللہ‘ پر پرفارم بھی کیا۔ سٹِنگ نے بتایا کہ ’انشااللہ‘ ایک خوبصورت لفظ ہے، جس کے معنی بھی بہت اعلیٰ ہیں، یعنی ’خدا کی رضا‘۔ سٹِنگ نے کہا کہ ’انشااللہ‘ میں ایک قسم کی امید اور حوصلہ پنہاں ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ یورپ کو اس وقت دوسری عالمی جنگ کے بعد مہاجرین کے بدترین بحران کا سامنا ہے۔ گزشتہ برس ایک ملین سے زائد مہاجرین تنازعات اور جنگی حالات سے بچ کر یورپ پہنچے تھے۔ یورپ کو اس وقت دوسری عالمی جنگ کے بعد مہاجرین کے بدترین بحران کا سامنا ہے مہاجرت کے بحران کے بارے میں سٹِنگ نے کہا، ’’میں نہیں جانتا کہ اس بحران کا سیاسی حل کیا ہے۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ اس کا حل موجود ہے۔‘‘ انہوں نے اصرار کیا کہ اس صورتحال میں جنگ اور تنازعات کے شکار افراد کے ساتھ ہمدردی کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسائل کے حل کی خاطر رجائیت پسندی انتہائی اہم ہے۔ اپنے المبوں کی ایک سو ملین کاپیاں فروخت کرنے والے سٹِنگ کے بقول انہیں اب اپنے کام کے لیے کمرشل حوالوں سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اب وہ اپنی توجہ تبدیلی پر مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔