الخدمت اور رمضان

2023 ,مارچ 29



رپورٹ(سمیعہ سلمان۔ جنرل سیکریٹری الخدمت فاؤنڈیشن ویمن ونگ)

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ سلم ۔تمام جہانوں کے لئے رحمت بن کر تشریف لائے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت سے نہ صرف انسان بلکہ تمام حیوانات،نباتات نے بھی فیض حاصل کیا۔اج امت مسلمہ میں ماہ رمضان میں جتنا بھی خدمت خلق اور رفاہ عامہ کا کام ہو رہا ہے وہ اپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کا نچوڑ ہے۔الخدمت فاؤنڈیشن ویمن ونگ بھی اسی جذبے سےکہیں پیاسوں کو پانی پلارہی ہے ۔کہیں بھوکوں کو کھانا کھلا رہی ہے۔۔کہیں معزوروں کے لئے  سہارا بن رہی ہے تو کہیں یتیموں اور بیواؤں کی سرپرستی کر رہی ہے ۔معاشی تنگ حالی کی شکار خواتین کو راشن تقسیم کا کام بھی جاری ہے تاکہ لوگ ذہنی آسودگی کے ساتھ ماہ رمضان گزار سکیں۔۔


نبی مہربان کے رفاھی کاموں پر نظر ڈالیں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ آپ نے انسانوں کی خدمت اور بھلائی کے لئے جتنی محنت اور مشقت کی جتنی ھمدردی اور غم خواری کی تاریخ اس کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہے۔کیونکہ خدمت کا یہ سفر ایک کٹھن سفر ہے لیکن جو حقیقی خوشی کا احساس دیتا ہے وہ تھکن کے اثرات مٹا دیتا ہے۔۔
مواخات مدینہ کے ذریعے لوگوں کے معاشی مسائل کا حل اپ کی بھترین حکمت عملی تھی۔۔آج الخدمت فاؤنڈیشن بھی عوام کے ذریعے عوام کے مسائل حل کر رہی ہے۔ھماری کوشش ہے کہ ماہ رمضان میں کوئ مستحق اور بے سہارا خواتین راشن سے محروم نہ ھوں۔ان سفید پوش گھرانوں کو ڈھونڈا جاتا ہے جو خوداری کی وجہ سے سامنے نھیں آتے۔
مدینہ منورہ میں پینے کے پانی کی بھی قلت تھی ۔حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے چار ھزار دینار میں یہودی سے کنواں خرید کر مسلمانوں کے لئے وقف کیا ۔اج الخدمت فاؤنڈیشن بھی ملک بھر جہاں بھی صاف پانی کی قلت کو کنوؤں،ھینڈ پمپ،فلٹریشن پلانٹ کے ذریعے اس ضرورت کو پورا کرنے میں مصروف عمل ہے۔
حضرت جابر بن عبد اللہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ،،جو باتیں اور کام مغفرت لازم کرنے والی ہیں ان میں سے ایک اپنے مسلمان بھائی کو خوش کرنا یعنی اس کی بھوک دور کرنا اور اس کی پریشانی دور کرنا ہے ۔(رواہ حارث بن ابی امامہ)
اسی سوچ کے ساتھ الخدمت فاؤنڈیشن ویمن ونگ کمیونٹی سنٹر ز میں بے سہارا خواتین کے مسائل حل کرنے میں پیش پیش ہے۔۔بچیوں کے شادی کے مسائل ہوں یا معاشی ضروریات ۔۔۔ایک ہی دھلیز پر تمام ضروریات کی فراہمی کو ممکن بنایا جاتا ہے۔


حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے کسی مسلمان کی تکلیف لو دور کیا اللہ روز قیامت اس کی تکلیف دور کرے گا اور جس نے کسی مسلمان کی تنگ دستی پر اسانی کی اللہ روز قیامت اس کی تنگی کو دور کرے گا۔۔(مسلم شریف)
اسی لئے الخدمت فاونڈیشن اور ویمن ونگ محبت اور خلوص کے ساتھ دن اور رات کی پروا کئے بغیر ان کاموں میں مصروف ہے کہ ماہ رمضان کو شھر المواساتہ بھی کہا گیا اور ہر والنٹئیر ھمدردی کی روشن مثال بنا ہوا ہے۔
سیرت ایسے بے شمار واقعات سے بھری ھوئی ہے ۔حضرت جریر کہتے ہیں کہ ایک دفعہ ہم بیٹھے ہوئے تھے کہ قبیلہ حضر کے کچھ لوگ ائے جو ننگے بدن اور ننگے پاوں اور پھٹے پرانے کپڑے پہنے ہوئے تھے۔نبی مہرباں کا چہرہ دکھ سے متغیر ہوا اور آپ نے حضرت بلال کو اذان دینے کا حکم دیا اور آپ نے نماز پڑھائی اور خطاب کیا" لوگو اپنے رب سے ڈرو جس نے تمھیں ایک جان سے پیدا کیا اور اس سے اس کا جوڑا بنایا اور اس سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے حقوق مانگتے ہو اور رشتہ داروں اور قرابت کے تعلقات بگاڑنے سے پرھیز کرو یقین جانو اللہ تم پر نگرانی کر رہا ہے۔
پھر فرمایا کہ ہر شخص اپنے مال۔۔گندم۔۔کجھور۔۔دینار ودرھم سے صدقہ کرے خواہ کجھور کا ایک ٹکڑا ہی کیوں نہ ہو۔۔
اس کے بعد سامان لانے والوں کا تانتا بندھ گیا۔کپڑوں کے ڈھیر اور کھانے کی اشیا کے ڈھیر لگ گئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ خوشی سے سرخ ہوگیا ۔
اج الخدمت فاؤنڈیشن ویمن ونگ بھی مخیر حضرات کو احساس دلاکر ضرورت مندوں کے چہروں پر خوشیاں ںکھیرنے میں مصروف ہے۔۔عوام کا الخدمت پر اعتماد ھی ھماری پہچان ہے۔ماہ رمضان میں اور اس سے پہلے سیلاب میں ایسے ہی ڈھیر الخدمت کے وئیر ہاوسز میں لگے اور وہ سب سامان ہر چھوٹے بڑے اضلاع میں تقسیم ہوا۔
انسان اور مال کا چولی دامن کا ساتھ  ہے۔ مال انسان کی بنیادی ضرورت ہے اور انسان کی بقا کا ذریعہ ہے۔
لھذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کرام کی مالی ضرورتوں کا خیال رکھتے ہوئے ان کی ضرورتوں کو پورا کرنے کا بندوبست فرمایا اور انھیں کام پر لگایا ۔الخدمت فاونڈیشن ویمن ونگ بھی کمیونٹی سنٹر ز میں نادار خواتین کی ضروریات نہ صرف پوری کی جاتی ہیں بلکہ ان کو مختلف ہنر سکھا کر ان کے روزگار کے مواقع فراہم کئے جاتے ہیں مثلا سلائی کورس کروا کر سلائی مشینیں تحفے میں دی جاتی ہیں تاکہ سلائی کے ذریعے روزگار کما سکیں۔۔
معاشرے کے کمزور اور بے بس طبقات میں ایک طبقہ یتیموں کا ہے وہ بچے جن کے سر سے والد کا سایہ اٹھ جاتا ہے۔ نبی مہربان نے ان کی سرپرستی کا حکم دیا ہے۔
حضرت سھل رضی اللہ عنہ سے روایت ھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اور یتیم کی پرورش کرنے والا جنت میں اس طرح جائیں گے اور اپ نے اپنی شھادت کی انگلی اور درمیانی انگلی کے ساتھ اشارہ کیا اور ان کے درمیان فاصلہ دیا۔۔۔( بخاری شریف)
الخدمت فاؤنڈیشن اور ویمن ونگ اسی عظیم مشن کے ساتھ آغوش کے نام سے اداروں میں یتیم کی کفالت اور تعلیم و تربیت میں اہم خدمات سر انجام دے رہی ہے۔ الخدمت یتیم بچوں کو باہمت بچہ کے نام سے مخاطب کرتی ہے اور بیوہ کو باہمت ماں کے نام سے تاکہ ان میں خود اعتمادی قائم ہو سکے۔۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امت اور انسانوں کی جتنی بھی خدمت کی،اصلاح و تبلیغ کا کام کیا اس سے آپ کی کوئی دنیاوی غرض وابستہ نھیں تھی تمام کام محض اللہ کی رضاجوئی کے لئے تھا۔الخدمت بھی بلا رنگ ونسل اور تفریق کے محض رضائے الہی کے لئے خدمت انسانیت کے اس سفر کو جاری کئے ہوئے ہے اور دوسروں کو بھی اس میں شامل کیا ہوا ہے۔
اسلام کی دعوت میں نبی صلی۔۔۔کی بتائی ھوئی ترتیب پر غور کیا جائے تو صلہ رحمی یعنی اللہ کے بندوں کی خدمت انتہائی بنیادی اجزا میں سے ایک ہے اور انسانوں کی خدمت کو دین کے اہم ترین اجزا میں سے ایک کے طور پر بیان کیا گیا۔

Food Package Distribution by Alkhidmat Women Wing Karachi – akfl
مومن صرف اپنی ذات کے گرد نہیں گھومتا بلکہ اپنے بھائیوں کے دکھ درد میں شریک ہو کر ان کے دکھ کا مداوا بھی کرتا ہے۔بڑی نیکیوں میں ایک نیکی یہ بھی بتائی گئی کہ وہ بندہ اچھا ہے جو کسی انسان کو خوش کرتا ہے  اس لئے اللہ نے جو وقت،جسم،جان اور صلاحیتیں اور توانائیاں عطا کی ہیں انہیں انسانوں کی خدمت میں استعمال کیا جائے۔الخدمت فاؤنڈیشن عوام کو دعوت دیتی ہے کہ اس کار خیر کے سفر میں ہمارے راہی بنیں اور خدمت انسانیت کے ذریعے جنت کے راہی بنیں ۔۔۔

متعلقہ خبریں