دھنستا ہوا قارون اگر مجھ سے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 08, 2017 | 10:25 صبح

 
حضرت موسیٰ ؑپر قارون نے کسی عورت کے ذریعہ سے الزام لگوایا۔ جب حقیقت کھلی تو موسیٰؑ کو بڑا دکھ ہوا۔ اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوئے۔ اے اللہ اس نے میرے اوپر الزام لگایا۔ فرمایا! اے میرے نبی کریم تو جو بھی حکم دے گا۔ زمین اس کو مانے گی۔ موسیٰؑ نے کہا ”اے قارون! دھنس جا۔“ قارون کچھ دھنس گیا۔ زمین کو پھر کہا، قارون پھر دھنس گیا۔ اب قارون رو رہا ہے۔ موسیٰ ؑ مجھے معاف کر دیجئے۔ موسیٰ ؑجلال میں تھے۔
 تیسری بار پھرفرمایا، اے زمین! اسے نگل جا۔ زمین اسے نگل گئی۔ جب زمی

ن نگل چکی تو اللہ تعالیٰ نے موسیٰ ؑ کی طرف وہی فرمائی۔ اے میرے پیارے نبیؑ! آپ جلال میں تھے۔ آپ نے تین دفعہ حکم دیا زمین نے اسے نگل لیا لیکن میں اپنے عزت و جلال کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اگر اس وقت قارون میرے سامنے معافی مانگ لیتا اور میں معاملہ کر رہا ہوتا تو میں یقیناً اس کی توبہ قبول کر لیتا۔ اللہ رب العزت کو بندے کی توبہ بہت محبوب ہے۔