ڈریکولا کے ریڈ وارنٹ جاری

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 07, 2017 | 18:33 شام

اسلام آباد(مانیٹرنگ)وزارت داخلہ نے عمران فاروق قتل کیس میں ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔ وزارت داخلہ نے عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ نمائندہ ایکسپریس نیوز کے مطابق الطاف حسین پاکستان میں عمران فاروق قتل کیس اور دہشت گردی سمیت دیگر مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں اور اسی بنا پر ان کے وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دی گئی ہ

ے۔دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ملزمان کی حوالگی کے حوالے سے کسی قسم کا قانون موجود نہیں اور اس کیس میں الطاف حسین کی گرفتاری کے لیے برطانوی حکومت کا راضی ہونا بہت ضروری ہے جب کہ پاکستانی وزارت داخلہ کی جانب سے  جاری ریڈوارنٹ برطانوی وزارت داخلہ کو بھیجا جائے گا جس کے بعد برطانوی حکومت قانون کے تحت اس وارنٹ کو دیکھنے کی پابند ہوگی۔

وزارت داخلہ کی ہدایت پر پولیس، ایف آئی اے اور انٹر پول نمائندوں پر مشتمل ٹیم تشکیل دی جائے گی جو برطانیہ سے متحدہ بانی کو واپس لائے گی۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے آئندہ پیشی پر ایم کیو ایم بانی کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔ واضح رہے عدالت نے آئندہ پیشی پر متحدہ بانی کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

واضح رہے گذشتہ سال پاکستانی حکومت نے بانی ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی کے لیے برطانیہ کو باضابطہ طور پر ریفرنس بھیجا تھا۔ ریفرنس میں برطانیہ سے عوام کو تشدد پر اکسانے اور بدامنی پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا جبکہ یہ بھی کہا گیا تھا متحدہ بانی نہ صرف برطانوی بلکہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے بھی مرتکب ہوئے ہیں لہٰذا ان کے خلاف برطانوی قوانین کے تحت کاروائی کی جائے۔ ریفرنس کے ساتھ بانی متحدہ کی تقریر اور عوام الناس کو تشدد پر اکسانے کے شواہد بھی فراہم کئے گئے تھے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ملزمان کی حوالگی کے حوالے سے کسی قسم کا قانون موجود نہیں اور اس کیس میں الطاف حسین کی گرفتاری کے لیے برطانوی حکومت کا راضی ہونا بہت ضروری ہے جب کہ پاکستانی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ریڈوارنٹ برطانوی وزارت داخلہ کو بھیجا جائے گا جس کے بعد برطانوی حکومت قانون کے تحت اس وارنٹ کو دیکھنے کی پابند ہوگی۔

یاد رہے گزشتہ سال 22 اگست کو متحدہ بانی نے کراچی میں کارکنوں سے خطاب کے دوران پاکستان مخالف نعرے لگوائے تھے جبکہ کارکنوں کو میڈیا ہاؤسز پر حملوں کے لیے اکسایا تھا جس کے بعد کارکنوں نے مشتعل ہو کر نجی چینل کے دفتر پر حملہ کر دیا تھا۔

22 اگست کو اشتعال انگیز تقریر کے بعد ایم کیو ایم قائد کے خلاف بڑی تعداد میں مقدمات درج ہوئے تھے۔ اور ان کے خلاف ملک کی مختلف عدالتوں میں درجنوں مقدمات زیر التواء ہیں۔ جبکہ کراچی، کوئٹہ اور گلگت بلتستان کی انسداد دہشت گردی عدالتوں کی جانب سے الطاف حسین کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے جاچکے ہیں۔