جھوٹی کہانی بیان کرنے پر مسلمان لڑکی گرفتار

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 15, 2016 | 18:53 شام

نیو یارک(مانیٹرنگ ڈیسک):یاسمین سوید پر جھوٹی رپورٹ ررج کروانے اور سرکاری انتظامیہ پر رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا ہےامریکہ میں حکام کا کہنا ہے کہ ایک نوجوان مسلم لڑکی کو نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے نیویارک سب وے پر ہراساں کیے جانے کی جھوٹی کہانی بیان کرنے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔18 سالہ مسلمان لڑکی یاسمین سوید کا کہنا ہے کہ تین آدمیوں نے انھیں 'دہشت گرد' کہا۔اطلاعات کے مطابق یاسمین نے بعد میں پولیس کے سامنے تسلیم کیا کہ انھوں نے بہت زیادہ شراب پی رکھی تھی اور انھوں نے اس کہانی کو عذر کے طور پر پیش کیا۔میڈیا کے مطابق 19 سالہ طالب علم نے پولیس کو بتایا کہ ان تین آدمیوں نے انھیں 'اس ملک سے نکل جانے کو کہا' اور 'اپنے سر سے حجاب کو اتارنے کا کہا۔'یاسمین کا کہنا تھا کہ یکم دسمبر کو پیش آنے والے اس مبینہ واقعے میں ان تین آدمیوں نے ان کا حجاب پھاڑنے کی کوشش کی اور اس دوران وہاں پر موجود افراد نے اس معاملے میں دخل اندازی نہیں کی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان میں سے ایک شخص نے ان کا بیگ پکڑا جس کی وجہ سے اس کی زپ ٹوٹ گئی۔میڈیا کے مطابق یاسمین نے اس واقعے کے اگلے دن فیس بک پر کہا 'اس واقعے نے میرا دل توڑ دیا کیونکہ وہاں پر موجود بہت سے افراد مجھے ان سورؤں کی جانب سے زبانی اور جسمانی طور پر ہراساں ہوتے دیکھتے رہے۔'اطلاعات کے مطابق حکام کو اس واقعے پر اس وقت شبہ ہوا جب انھیں اس کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔گذشتہ جمعے کو اس خاتون کی گمشدگی کی خبریں امریکی میڈیا میں شائع ہوئیں تاہم اس کے ایک ہی دن بعد ان کا پتہ چل گیا۔یاسمین کو بدھ کو گرفتار کیا گیا، انھوں نے تسلیم کیا کہ اپنے والدین کو پریشانی سے بچانے کے لیے انھوں نے غلط بیانی سے کام لیا تھا۔یاسمین پر مین ہٹن کریمنل کورٹ میں الزام عائد کیا گیا جہاں وہ بغیر کسی نقاب کے پیش ہوئیں اور انھوں نے سر کے بال بھی کٹوا رکھے تھے۔نامعلوم ذرائع نے نیویارک اخبار کو بتایا کہ یاسمین کے والدین نے اس واقعے کے بعد انھیں اپنے بال کٹوانے پر مجبور کیا۔