شمالی کوریا کی امریکہ کو ایٹمی حملے کی دھمکی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 13, 2017 | 08:17 صبح

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک): امریکہ کی طرف سے شمالی کوریا کی سمندری حدود کے قریب سٹرائیک گروپ کے بحری جہاز اور میزائل بردار کشتیاں بھجوانے کے اقدامات سے خطے میں کشیدگی نے تشویشناک صورت اختیار کر لی ہے۔ شمالی کوریا نے دھمکی دی ہے کہ جنگ کی صورت میں بھرپور جواب دیتے ہوئے امریکہ پر ایٹمی حملہ کرینگے اور اس اشتعال انگیزی کے تمام تر تباہ کن نتائج کا امریکہ ذمہ دار ہو گا۔ جبکہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر پیغام میں ایک بار پھر عندیہ دیا ہے کہ شمالی کوریا اپنے ایٹمی تجربوں کے حوالے سے پرابلم بنتا جا رہا ہ

ے جس سے نمٹنے کیلئے روس کو اعتماد میں لیا جائیگا تاہم امریکہ تنہاء کارروائی کرنے کیلئے تیار ہے۔ شمالی کوریا کی سمندری حدود کے قریب امریکی افواج کی تعیناتی نے صورتحال کو خاصا گھمبیر بنا دیا ہے اور اسکے باعث ماسکو اور واشنگٹن میں مشورے جاری ہیں۔ اطلاعات کیمطابق امریکہ نے شمالی کوریا پر حملے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور کسی وقت بھی شمالی کوریا پر بڑا حملہ کر سکتا ہے۔ شمالی کوریا اب تک پانچ ایٹمی تجربے کر چکا ہے اور اب ایسے نیوکلیئر ٹپ میزائل بنانے کے قریب پہنچ چکا ہے جن کی پہنچ امریکی شہروں تک ہو گی جبکہ اسکی طرف سے اپنے رہنما کی 105 ویں سالگرہ کے موقع پر ہفتہ کو نئے ایٹمی تجربے کے امکان کی قیاس آرائیاں بھی ہو رہی ہیں۔ امریکہ اور شمالی کوریا دونوں نے اپنی افواج کو جنگ کیلئے الرٹ رہنے کا حکم دے رکھا ہے جس سے خطے پر ایٹمی جنگ کے خطرات منڈلاتے نظر آتے ہیں۔ فریقین کی ہٹ دھرمی کے باعث صورتحال فوری ’ڈی فیوز‘ نہ ہوئی تو ایٹمی جنگ کی صورت میں ہونیوالی تباہی کا تصور ہی بڑا ہولناک ہے۔