ٹیم میں کم بیک کے بعد کھیلے جانے والی میچز میں محمد عامر کو پریشانی کا سامنا رہا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 28, 2016 | 17:38 شام

پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عامر پابندی ہٹنے کے بعد ٹیم میں واپس تو آگئے ہیں لیکن اُنہیں ساتھی فیلڈرزکے عدم تعاون کے سبب نمایاں کامیابیاں سمیٹنے میں خاصی دشواری کا سامناہے۔مسلسل کیچز ڈراپ کئے جانے پر محمد عامر نے بالاآخراپنی زبان کھول دی ہے، جن کا کہناہے کہ’’ ڈراپ کیچز سے مجھ سے زیادہ ٹیم کو نقصان ہورہاہے ‘‘۔ محمد عامر کے ان الفاظ میں کہیں ’’شک‘‘ چھپا ہواہے کہ کہیں ساتھی فیلڈرز ایسا جان بوجھ کرتو نہیں کررہے۔ کیچز ڈراپ ہونا بڑی بات نہیں

ہوتی لیکن باربارایک ہی بولر کی گیندوں پر کیچز ڈراپ ہونا یقینا حیران کن اور’’مشکوک‘‘ بات ہے۔کم بیک کے بعد محمد عامر کی بولنگ پر صرف ٹیسٹ میچوں میں درجن بھر کیچ ڈراپ ہوچکے ہیںقومی ٹیم میں کم بیک کرنے کے بعد محض ٹیسٹ میچوں میں محمد عامرکی بولنگ پر گیارہ کیچز ڈراپ ہوچکے یا پھر ’’کئے ‘‘جا چکے ہیں۔نیوزی لینڈ کے خلاف محض حالیہ ہملٹن ٹیسٹ میں عامرکی بولنگ پر چارکیچز ڈراپ ہوئے جن میں سے دوسلپ میں، ایک مڈوکٹ اور ایک خود محمد عامرکے ہاتھوں مشکل نیچا کیچ ڈراپ ہوا۔حالیہ سیریز سے قبل دورۂ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیزکے خلاف یواے ای سیریزمیں بھی محمد عامر کی گیندپر کیچ ڈراپ ہوئے۔اس بارے میں بات کرتے ہوئے محمد عامر کا کہناہے کہ’’ہاں! اس کا واقعی بہت برااثرہوتا ہے کہ ایک بولر22گزسے دوڑتاہواپوری جان لگاکر بولنگ کرائے اور آپ کیچ ڈراپ کردو،اس سے کوئی بھی بولر مایوس اور فرسٹریشن کا شکار ہوجاتاہے اور اس کا اثر اُس بولر سے کہیں زیادہ ٹیم پر پڑتا ہے۔ میں شاید بہت بدقسمت ہوں لیکن بہرحال! میں ٹیم مین کے طورپر کھیلنے کی کوشش کررہاہوں‘‘’’اگرچہ گننا کافی مشکل ہے لیکن میرا خیال ہے کہ صرف ٹیسٹ میچوں میں میری بولنگ پر حالیہ دنوں میں 12سے 13 کیچز ڈراپ ہوچکے ہیں جبکہ محدوداوورزکے میچوں میں چھ ،سات کیچز ڈراپ ہوئے ہیں ‘‘محمد عامر نے اپنے بیان میں [ٹیم مین بننے کی کوشش] کے الفاظ شامل کرکے اس بات کا اشارہ دے دیاہے کہ وہ محض ’’ ٹیم مین‘‘بننے کی کوشش کررہے ہیں جس کی اُنہیں بورڈکی جانب سے مسلسل ہدایت کی جارہی ہے وگرنہ وہ بہت کچھ زبان پر لاسکتے ہیں۔