ٹی وی پروگرام پرپابندی کے بعدعامرلیاقت پرقیامت ڈھا دی گئی
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع جنوری 26, 2017 | 18:23 شام
![](https://dt4c98r2nr0yq.cloudfront.net/%3Cfunction%20upload_media_to%20at%200x7f838edbd230%3E/87e38d82fa664f5190aa2f2503e28a54.jpg)
راولپنڈی (مانیٹرنگ رپورٹ) راولپنڈی کے تھانہ مورگاہ میں نجی ٹیلی ویڑن چینل ‘بول’ کے اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اور چینل مالک سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔اطلاعات کے مطابق ٹی وی انکر عامرلیاقت کے ساتھ ساتھ چینل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شعیب شیخ، سینئر ایگزیکٹو نائب صدور فیصل عزیز اور عامر ضیاءکو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔مقدمات تھانہ مورگاہ میں وکیل جبران ناصر کی مدعیت میں درج کیے گئے اور اس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔مقدمہ کے مدعی ایڈووکیٹ
جبران ناصر نے چند روز قبل بھی پیمرا میں عامر لیاقت حسین کے خلاف مبینہ طور پر ہتک آمیز اور دھمکی آمیز مہم چلانے کی شکایت درج کرائی تھی۔پیمرا کے سندھ ریجن کے شکایات کونسل کو بھیجی گئی تحریری درخواست میں جبران ناصر کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ بلاگرز کے لاپتہ ہونے کے بعد عامر لیاقت نے ’بول ٹی وی‘ پر اپنے پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ میں ان کے خلاف ہتک آمیز اور دھمکی آمیز مہم شروع کررکھی ہے اور مجھ پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے ملحد قرار دیا ہے، ساتھ ہی پاکستان اور اسلام مخالف ایجنڈا چلانے کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔اسی طرح کی دیگر شکایات بھی پیمرا کو موصول ہوئی تھیں جس کے بعد جمعرات 26 جنوری کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے بھی ضابطہ اخلاق کی مسلسل خلاف ورزی پر عامر لیاقت حسین اور ان کے پروگرام پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔پیمرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں بول نیوز پر نشر ہونے والے عامر لیاقت حسین کے پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ پر فوری پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اگر نیوز چینل فیصلے کا اطلاق نہیں کرتا تو چینل کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا’۔یاد رہے کہ پیمرا کو مذکورہ پروگرام اور اینکر کے خلاف سیکڑوں شکایات موصول ہوئی تھیں، جنہیں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی شکایات کونسلز کو ضروری کارروائی کے لیے بھجوایا گیا تھا۔