انور مجید کون ہیں۔۔۔پڑھیئے اس خبر میں زرداری کے دستراست

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 24, 2016 | 11:26 صبح

کراچی(مانیٹرنگ)آج کل سابق صدر آصف زرداری کے دست راست انور مجید کا بڑا چرچا ہے،ان کے دفاتر پر رینجرز نے چھاپا مارا تو پیپلز پارٹی کی صفوں میں کہرام مچ گیا،انورمجید کون ہیں اور انکا زرداری سے کیا تعلق ہے اس کا اندازہ اسی سال اپریل میں شائع ہونے والی خبر سے ہوسکتا ہے وہ خبر ملاحظہ کیجیئے ۔یاد رہے خبر ۸ ماہ قبل شائع ہوئی تھی:قومی احتساب بیورو نے اومنی گروپ کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ اومنی گروپ کو دیئے جانے والے ٹریکٹرز کی تیاری کے ٹھیکوں کا ریکارڈ ضبط کرلی

ا گیا ہے ۔

آصف علی زرداری کے قریبی دست راست انور مجید اور ان کے صاحبزادے عبدالغنی مجید (اے جی مجید ) نے سندھ کے محکمہ زراعت سے ملی بھگت کرکے کاشت کاروں کو ٹریکٹر دینے کے حوالے سے ایک اسکیم متعارف کرائی جس میں فی ٹریکٹر تین لاکھ روپے سندھ حکومت کے خزانے سے سبسڈی دینے کا منصوبہ بنایا گیا ۔

  سندھ حکومت نے مجموعی طور پر 7500 ٹریکٹر کی تیاری کا ٹھیکہ حاصل کیا جس پر دو ارب روپے سندھ حکومت نے فراہم کیے ۔ ذرائع کے مطابق ٹریکٹر اسکیم کو فارم سندھ بینک کے ذریعے فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا لیکن یہ فارم صرف طاقت ور شخصیات کو ہی فراہم کیے جائیں عام کاشت کار اس اسکیم سے استفادہ حاصل نہیں کرسکے اور بعدازاں یہ ٹریکٹر افغانستان اسمگل کیے گئے ۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ 8 سالوں کے دوران دیئے گئے ٹریکٹرز کی فہرست مرتب کی جا رہی ہے تاکہ اس بات کا اندازہ لگایا جاسکے کہ عام کاشت کاروں کو کس حد تک سہولت فراہم کی گئی اور طاقتور شخصیات نے اس سے کس حد تک فائدہ اٹھایا ۔

  سندھ حکومت کے خزانے کو دوہرا نقصان پہنچایا گیا ایک طرف تو ٹریکٹر کا ٹھیکہ مہنگے داموں حاصل کیا گیا اور دوسری جانب ٹریکٹر بھی بااثر افراد نے خود ہی حاصل کرلیے اور سندھ حکومت کے خزانے کو بے دردی سے لوٹا گیا ۔ ذرائع کے مطابق نیب کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اہم شخصیات کی گرفتاری کا امکان ہے۔یاد رہے کے نیب کی جانب سے  شرجیل میمن کی گرفتاری کی کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔