سوشل میڈیا پر بچے کے منہ میں سونے کے چمچ کی بجائے سونے کا فیڈر دیکھ دھوم مچ گئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 07, 2016 | 11:54 صبح

ریاض (شفق ڈیسک) عام طور پر کہاوت مشہور ہے کہ فلاں شخص اتنا امیر ہے کہ وہ منہ میں سونے کا چمچ لے کر پیدا ہوا تھا لیکن اب سعودی عرب میں حقیقت اسکے برعکس ہے اور بچے کے منہ میں سونے کے چمچ کی بجائے سونے کے فیڈر میں دودھ پلایا جا رہا ہے۔ سعودی عرب میں امیر لوگ اب بچوں کو دودھ سونے کی بنی بوتلوں اور چوسنیوں سے پلا رہے ہیں۔ ایک عام سے جائزہ کیمطابق سونے سے بنے فیڈرز کی قیمت صرف ایک لاکھ انتالیس ہزار روپے تک ہے جبکہ دودھ کی ان بوتلوں پر 21 قیراط تک سونا استعمال کیا جاتا ہے۔ ایک غیر ملکی خبر رساں ادار

ے کیمطابق بچوں کی سونے کے فیڈرز میں دلچسپی رکھنے والوں کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ مارکیٹ میں سونے کی چوسنیاں بھی دستیاب ہیں جن کی قیمت 93 ڈالرز سے 173 ڈالرز کے درمیان ہے۔ یہ چوسنیاں عام طور پر نومولود بچوں کو ان کی پیدائش پر تحفے میں دی جاتی ہیں جبکہ سونے کی جن بوتلوں کی تشہیر کی جا رہی ہے وہ سعودی عرب کے شہر دمام میں ایک جیولری شاپ میں بنائی گئی تھی۔ سعودی عرب کے سونے کے تاجروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ سونے والی بوتلوں کی فروخت کا رجحان نیا نہیں مگر یہ عام بھی نہیں ہے صرف امیر لوگ ہی ان کے خریدار ہیں۔ جبکہ سعودی عرب میں ہی سوشل میڈیا پر سونے سے بنی دودھ کی بوتلوں اور فیڈرز کی فروخت اور استعمال پر شدید تنقید کی جا رہی ہے کہ یہ افراد ایسا کرکے زیادہ لوگوں کی دل شکنی کر رہے ہیں جو کہ یہ سونے کی بنی بوتلیں اور فیڈرز خریدنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں اور یہ سب کچھ فضول خرچی ہے اور حکومت اسکی روک تھام کیلئے اقدامات کرے۔