ملازمین کیساتھ ناروا سلوک پر مالکان شکایت سے خوفزدہ
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 08, 2016 | 20:15 شام
متحدہ عرب امارات (شفق ڈیسک) گھریلو ملازمین کیساتھ متحدہ عرب امارات میں ہونیوالے غیر منصفانہ اور ناروا سلوک کی بناء پر بہت سی خواتین شدید ذہنی دباؤ اور پریشانی کا شکار نظر آتی ہیں۔ اس حوالے سے حال ہی میں مختلف خواتین کیساتھ کئے جانیوالے انٹرویوز میں یہ بات پتہ چلی ہے کہ انہیں چوبیس گھنٹوں میں سے 19 گھنٹے کام کرنا پڑتا ہے۔ اس کے باوجود انہیں بہت کم تنخواہ ملتی ہے۔ اس حوالے سے ایک انڈونیشیا کی ملازمہ نے بتایا کہ اسے صبح چھ بجے سے رات ایک بجے تک مسلسل پانچ بچوں کو سنبھالنا پڑتا ہے اور سونے کیلئے بھی وقت بہت کم ملتا ہے۔ اتنے مشقت طلب کام کے باوجود اسے ہفتے میں ایک دن کیلئے بھی چھٹی میسر نہیں ہے۔ اسی حوالے سے ایک فلپائن کی ملازمہ کا یہ کہنا تھا کہ وہ ایک اماراتی شخص کے گھر میں کام کرتی ہے اور کم تنخواہ کے باوجود وہ یہ کام کرنے پر مجبور ہے کیونکہ اس اماراتی گھر کے مالک نے اسے یہ کہا رکھا ہے کہ اگر تم نے اسکے خلاف کوئی شکایت کی تو اس کیخلاف پولیس میں شکایت درج کروا دیگا۔ اس نے مزید بتایا کہ بیماری کی صورت میں بھی اس کام کرنا پڑتا ہے اور اگر بیمار ہونیکی وجہ سے چھٹی ہو جائے تو اسکے مالک کا رویہ اس کیساتھ بہت برا ہو جاتا ہے۔ اسی حوالے سے مختلف طبقات کے لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ گھریلو ملازمین کو بھی عام ورکرز کیطرح پورے حقوق ملنے چاہئیں۔