اردگان کا کادماغ چل گیا?،سوشل میڈیا سے بھی جنگ شروع کردی
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 25, 2016 | 17:04 شام
انقرہ(مانیٹرنگ)ترکی کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی حمایت کرنے کے شک میں 10 ہزار سوشل میڈیا صارفین سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان سوشل میڈیا صارفین پر حکومت کی تذلیل یا دہشت گردی سے منسلک حرکات کا الزام ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو مستعدی سے سوشل میڈیا پر بھی لڑا جا رہا ہے۔ حکام کے مطابق گذشتہ چھ ماہ میں 3710 افراد کو تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ حراست میں لیے گئے افراد میں سے 1656 کو باقاعدہ گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 84 افراد سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ ترکی میں سوشل میڈیا سائٹس جیسے ٹویٹر اور فیس بک تک رسائی اکثر بند کردی جاتی ہے خاص طور پر بم دھماکے کے بعد۔ انٹرنیٹ مانیٹرنگ گروپس کا خیال ہے کہ سوشل میڈیا تک رسائی کو بند کرنا حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ شدت پسندوں کے پرپیگنڈے کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ واضح رہے کہ ترکی میں تعینات روس کے سفیر کے قتل کے بعد انٹرنیٹ سروس ترکی میں بری طرح متاثر ہوئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق جمعرات سے ٹوئٹر اور یو ٹیوب بھی کافی آہستہ اس وقت ہو گئے جب ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں مبینہ طور پر نام نہاد دولت اسلامیہ نے دو ترک فوجیوں کو زندہ جلاتے دکھایا ہے۔