فوجی عدالتوں کی مدت ختم،اب کیا کریں،حکومت کنفیوژن کا شکار

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 07, 2017 | 15:30 شام

لاہور(مانیٹرنگ)دوسال کے لئے قائم کی گئیں فوجی عدالتوں کی مدت ختم ہوگئی۔ملٹری کورٹس کی زیرسماعت تمام مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو بھجوادئیے جائیں گے۔جنوری دو ہزار پندرہ میں تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے قائم ہونے والی فوجی عدالتوں کی مدت ہفتہ کوختم ہوگئی۔ دوسال کے لئے قائم کی گئیں فوجی عدالتوں نے ایک سواکسٹھ دہشت گردوں کوسزائے موت اورایک سوتیرہ کوعمرقید کی سزاسنائی۔قانونی ماہرین کے مطابق آئینی ترمیم کے ذریعے قائم کی جانے والی فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے لئے دوبارہ آئینی تر

میم لاناہوگی۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے تحفظ پاکستان ایکٹ اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کو یکجا کرکے ایک قانون بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ مجوزہ قانون کا مسودہ منظوری کے لئے وزیر داخلہ کو پیش کیا جائے گا جس کے بعد مسودہ قانون کو حتمی منظوری کے لئے پارلیمینٹ میں میں لایاجائے گا۔ذرائع کے مطابق نئے مجوزہ قانون میں فوجی عدالتوں کی مدت کا معاملہ بھی شامل کیا گیاہے، جبکہ نئے قانون میں مشتبہ ملزموں کو نوے روز تک زیر حراست رکھنے کی شق بھی شامل ہے، جبکہ قانون کے ذریعے فوجی عدالتوں کو کیس بھی بجھوائے جاسکیں گے۔