شاہد آفریدی کے حق میں کھلے ڈلے بیان دینے والی بھارتی اداکارہ پولیس حراست سے فرار ،ایسا بیان دے ڈالا کہ پورا بھارت شرم سے پانی پانی ہو گیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 27, 2016 | 15:37 شام

نئی دہلی(ویب ڈیسک) فحاشی کے اڈے چلانے کے الزام میں گرفتار کی گئی بھارتی ماڈل عرشی خان پولیس حراست سے فرا ر ہو گئی  ہے جس کے بعد ان پر فرار ہونے کا ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق متنازع ماڈل عرشی خان کو دو روز قبل پونے کے فائیو سٹار ہوٹل میں جنسی کاروبار کرنے کے الزام  میں گرفتار کر کے بحالی کے مرکز منتقل کیا گیا تھا ۔پولیس کے مطابق ماڈل کو گرفتار کر نے کے بعد سیکیورٹی خدشات کے باعث بحالی مرکز لیجا یا گیا جہاں اس نے کچھ دیر بعد سٹاف کے ساتھ بدتمیزی اور

گالیاں دینا شروع کر دیں اور بعدمیں فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی ۔تاہم انکی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں ۔واضح رہے کہ اداکارہ عرشی خان نے شاہد آفریدی کودورہ ویسٹ انڈیز کے لیے ٹیم میں شامل نہ کیے جانے پر دہلی میں پاکستانی سفارتخانے کے سامنے برہنہ احتجاج کرنے کی دھمکی دی تھی۔ جبکہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق  ماڈل عرشی خان نے کہا ہے کہ انہیں گرفتار کرنے والے پولیس اہلکار نے فحاشی کیلئے لڑکیوں کا مطالبہ کیا تھا ۔ماڈل کا کہنا ہے کہ انہیں گرفتار کرنے والے پولیس اہلکاروں نے فحاشی کیلئے لڑکیوں کا مطالبہ کیا تھا ۔

عرشی خان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پونے میں اپنی دوست سے ملنے گئی تھی اور اپنے نام پر کمرہ بک کروا کر ہوٹل میں موجود تھی جہاں پولیس اہلکاروں نے چھاپا مارا اور پیسوں کا مطالبہ کیا تاہم میرے انکار پر انہوں نے کہا کہ اگر پیسے نہیں دینے تو فحاشی کیلئے لڑکیاں فراہم کرو۔انہوں نے پولیس پر یہ الزام بھی لگایا کہ  اہلکاروں کے اس مطالبے پر انکار کیا تو انہوں نے مجھے پکڑ کر بحالی مرکز منتقل کر دیا جہاں منتظمین نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ۔

جبکہ عرشی خان کے ایک قریبہ دوست نے بتایا کہ  گرفتاری کے وقت  
عرشی خان کے بیگ میں بیس ہزار روپے تھے جو پولیس اہلکاروں نے چھین لیے تاہم ایک لیڈی پولیس اہلکار نے بحالی مرکز میں عرشی کو گالیاں دیں اور بعد میں مرکز کا دروازہ کھول کر باہر نکل جانے کا کہااور اب پولیس حکام اپنے آپ کو بچانے کیلئے فرار ہونے جیسے الزامات عائد کر رہے ہیں ۔