دنیا میں جہنم کے دروازے کا انکشاف

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 15, 2016 | 17:56 شام

اشک آباد (شفق ڈیسک) وسط ایشیا کی مسلم ریاست ترکمانستان کا ایک صحرائی علاقہ دروازہ کہلاتا ہے جہاں آبادی سے خاصی دوری پر زمین میں ایک وسیع گڑھا موجود ہے جو ہر وقت گرم اور روشن رہتا ہے۔ اسی خاصیت کی بناء پر اس گڑھے کا نام جہنم کا دروازہ پڑ گیا ہے جب کہ اسے آگ کا گڑھا اور جہنم کا دروازہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں سے 1950ء کے عشرے میں یعنی سابق سوویت یونین کے زمانے میں قدرتی گیس دریافت ہوئی تھی جسے کنواں کھود کر نکالنا شروع کر دیا گیا تھا۔ لیکن 1971ء میں قدرتی گیس کے اس کنویں کا بالائی حصہ ٹوٹ کر گر گی

ا جس کی وجہ سے یہاں ایک گڑھا بن گیا جس سے قدرتی گیس مسلسل خارج ہو رہی تھی۔ 5 ہزار مربع میٹر سے زائد رقبے پر پھیلا ہوا یہ گڑھا 69 میٹر چوڑا اور 30 میٹر گہرا ہے جو گیس کے مسلسل جلتے رہنے کی وجہ سے گرم اور روشن رہتا ہے۔ اگرچہ اس گڑھے تک پہنچنے کا راستہ طویل اور دشوار گزار ہے لیکن پھر بھی ہر سال دنیا بھر سے ہزاروں سیاح یہاں آتے ہیں اور خاص طور پر پوری رات قیام کرتے ہیں تاکہ رات کی تاریکی میں اس جہنم کے دروازے سے نکلتی ہوئی روشنی اور حرارت سے لطف اندوز ہوسکیں۔