ہزاروں سال پرانا علاقہ شان و شوکت جدید دور سے بھی کئی زیادہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 16, 2016 | 19:34 شام

ایتھنز (شفق ڈیسک) یونانی دارالحکومت کے شمال میں ماہرین آثار قدیمہ نے ایک ایسا قدیم شہر دریافت کر لیا جسکے آثار بتاتے ہیں کہ کبھی اس کی شان و شوکت ہمارے آج کے جدید ترین شہروں سے بھی بڑھ کر رہی ہوگی۔ یہ حیرت انگیز دریافت یونیورسٹی آف گوتھنبرگ اور یونیورسٹی آف بورن ماؤتھ کی ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے کی ہے۔ ایتھنز شہر کے شمال میں 200 میل کی دوری پر اس سے پہلے کچھ قدیم آثار دریافت ہوئے تھے لیکن تحقیق کاروں کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ یہ جگہ زمانہ قدیم کے عظیم ترین شہروں میں سے ایک کا مقام ت

ھی۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ رابن رونلانڈ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ قدیم شہر آج سے تقریباً اڑھائی ہزار سال قبل آباد تھا اور غالباً 300 قبل مسیح میں یہ علاقہ رومی سلطنت کے زیر قبضہ آنے کے بعد اس کے باسی اسے ویران چھوڑ کر چلے گئے۔ اب تک دریافت ہونیوالے آثار کی وسعت 40 ہیکٹر پر محیط ہے اور اس میں کشادہ سڑکوں، عظیم الشان عمارتوں اور قدیم ثقافتی و تفریحی مقامات کے آثار واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔ تحقیق کاروں کو اس مقام سے قدیم دور کے برتن، سکے، ہتھیار اور مہریں بھی ملی ہیں۔ اس دریافت کو آثار قدیمہ کی تاریخ کے اہم ترین ابواب میں شمار کیا جا رہا ہے جسکی مدد سے رومن سلطنت اور اس سے قبل کے زمانے کی یونانی تاریخ کو سمجھنے میں بہت مدد ملے گی۔