برے کا انجام برا: اس خوبرو خواجہ سرا کی یہ یہ حالت کیوں کر دی گئی؟ جان کر آپ توبہ توبہ کریں گے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 01, 2017 | 16:54 شام

لاہور(مانیٹرنگ رپورٹ) خواجہ سراءدنیا کے ہر ملک میں پائے جاتے ہیں اور ہمیشہ سے ہی معاشرے کا حصہ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ ناصرف اپنے حقوق حاصل کرنے میں ناکام ہیں بلکہ انہیں بے دردی کے ساتھ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور بعض اوقات تو جان سے ہی مار دیا جاتا ہے۔


حال ہی میں پاکستان کی ایک اور خواجہ سراءکے ساتھ افسوسناک اور دل گرفتہ واقعہ پیش آیا جسے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے لہو لہان کر دیا گیا۔ گلا لئی نے ایک ہفتے قبل گلبرگ پولیس سٹیشن میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی کہ اس کی جان

کو خطرہ ہے لیکن کسی نے بھی اس کی فون کال کا جواب نہ دیا اور اب اسے شدید تشدد کا شکار ہونا پڑا ہے۔ ٹرانس ایکشن پاکستان نے گلالئی کی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ”ہماری خواجہ سراءبہن گلالئی پر تشدد ناقابل قبول ہے۔ آشناو¿ں کی جانب سے خواجہ سراو¿ں کو تشدد بنانے والے واقعات میں ہوشربا اضافہ ہو گیا ہے۔ گلالئی نے ایک ہفتہ پہلے پولیس کو اپنی جان کو خطرے سے متعلق بتایا مگر کسی نے کوئی پرواہ نہ کی اور نتیجہ یہ نکلا ہے، کیا وہ اسی کی حقدار ہے؟“ گلا لئی کی تشدد کے بعد کیا حالت تھی تصاویر آپ بھی دیکھیں۔۔۔