لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانیوالے مجرم کو سزا سنا دی گئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 24, 2016 | 16:02 شام

 

کنبرا (شفق ڈیسک) آسٹریلیا میں 34 سال قبل لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانیوالے ایک مجرم کو 5 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 1982ء میں ایلفتھریوس کرسٹوفریڈیس کی عمر 17 سال تھی جب اس نے دیگر 3 نوجوانوں کیساتھ مل کر ایک 19 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ متاثرہ لڑکی سڈنی کے مضافات میں رات کے 2 بجے سڑک پر ٹیکسی کے انتظار میں کھڑی تھی کہ مجرموں نے اسے کھینچ کر گاڑی میں ڈالا اور ویرانے میں لیجا کر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد وہیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ اب کرس

ٹوفریڈیس کی شناخت اس وقت لڑکی کے کپڑوں سے لئے گئے ڈی این اے کے نمونوں سے ہوئی ہے جس کے بعد اسے عدالت نے سزا سنائی۔ پولیس نے کرسٹوفریڈیس، جس کی عمر اس وقت 51 سال ہے کہ گھر چھاپے کے دوران ایک نوٹ بک برآمد کی ہے جس میں اس نے ماضی کے اس جرم کے متعلق ایک نوٹ تحریر کر رکھا تھا۔ نوٹ میں اس نے لکھا تھا کہ میں اس وقت 17 سال کا تھا جبکہ باقی تمام لڑکے 20 سال کے تھے میرے پاس لائسنس نہیں تھا اور وہ کار بھی دوسرے لڑکوں کی تھی۔ اس کام کی منصوبہ بندی انہوں نے ہی کی تھی۔ چونکہ وہ مجھ سے بڑے تھے چنانچہ انہوں نے زبردستی مجھے بھی اس میں شامل کر لیا۔ وہ جانتے تھے کہ جنسی حملے کیسے کرتے ہیں۔ میں غلط وقت میں غلط جگہ پر تھا۔ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانا میری حماقت تھی۔ متاثرہ خاتون، جو اب 53 سال کی ہو چکی ہے کا عدالت میں کہنا تھا کہ وہ واقعہ میرے لئے شرمندگی کا باعث بنا، اس کی وجہ سے میرا مردوں سے اعتبار اٹھ گیا اور میں کبھی پہلے کی طرح مردوں کے ساتھ تعلق نہ رکھ سکی۔ آج تک میں اس کی وجہ سے عدم تحفظ کا شکار ہوں۔