سپیکر کی اٹل غیر جانبداری۔آج پھرحواری اور درباری مد مقابل ہونگے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 14, 2016 | 17:44 شام

اسلام آباد(مانیٹرنگ)سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہاہے میں یہ نہیں کر سکتا کہ اپوزیشن کو بولنے کی اجازت دے دی ہے تو حکمران جماعت کے نمائندوں کو اظہار خیال کی اجازت نہ دوں,ایاز صادق نے پی پی پی اور پی ٹی آئی کی تحریک استحقاق بھی مسترد کر دی ہیں ۔
قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری تھا جس دوران سپیکر نے قائد حزب اختلا ف کو اظہار خیال کرنے کی اجازت دی ،خورشید شاہ کی تقریر کے بعد سپیکر نے سعد رفیق کو اظہار خیال کی اجازت دی لیکن پاکستان تحریک انصاف نے احتجاج شروع کر دی

ا اور مطالبہ کیا کہ پہلے ہمیں بولنے کی اجازت دی جائے جس پر سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ یہ میں نہیں کر سکتا کہ پہلے اپوزیشن کو بولنے کی اجازت دی ہے تو بعد میں حکمران جماعت کو اظہار خیال کی اجازت نہ دوں ۔ان کا کہناتھا کہ ایک بند ہ آپ کا بولا ہے اب حکومتی نمائندہ بولے گا ۔
تحریک انصاف نے اجازت نہ ملنے پر شور شرابا شروع کر دیا اور سپیکر کے ڈائس کا گھیراﺅ کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی جس کے بعد سپیکر نے اجلاس 15منٹ کیلئے ملتوی کر دیاہے ۔
دوسری جانب سپیکر قومی اسمبلی نے قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جمع کروائی گئی تحاریک استحقاق مسترد کردی ہیں،سپیکر قومی اسمبلی کا اس وقت کہنا تھا کہ رولز کے مطابق معامہ اس وقت عدالت میں ہے اس لیے تحاریک استحقاق نہیں قبول کی جا سکتیں ،میں نے رولنگ دے دی ہے۔