نواز شریف آذربائیجان کے دورے پرروانہ۔۔۔تاریخ پر ایک نظر

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 13, 2016 | 08:45 صبح


اسلام آباد(مانیٹرنگ) وزیراعظم نواز شریف آذربائیجان کے دو روزہ دورے پرروانہ ہو گئے۔یہ انکا آذربائیجان کا یہ پہلا دورہ ہے جو وہ آذربائیجان کے وزیراعظم کی دعوت پر کر رہے ہیں۔ دورے کے دوران وزیراعظم اپنے ہم منصب اور صدر سے ملاقاتیں کریں گے۔ وزیراعظم آذربائیجان کے رہنماو¿ں سے دو طرفہ تعلقات، سرمایہ کاری، تجارت، خطے کی صورتحال اور عالمی امورپر بات چیت کریں گے۔
آذربائیجان (Azerbaijan) جس کو سرکاری طور پر جمہوریہ آذربائیجان کہا جاتا ہے، یوریشیا کے جنوبی قفقاز کا سب سے بڑا اور سب

سے زیادہ آبادی رکھنے والا ملک ہے۔ مشرقی یورپ اور مغربی ایشیا کے درمیان واقع اس ملک کے مشرق میں بحیرہ قزوین، شمال میں روس، مغرب میں آرمینیا اور ترکی، شمال مغرب میں جارجیا، اور جنوب میں ایران واقع ہیں۔ آذربائیجان کے جنوب مغرب میں واقع نگورنو کاراباخ اور سات مزید اضلاع نگورنو کاراباغ کی 1994ء کی جنگ کے بعد سے آرمینیا کے قبضے میں ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی چار قراردادوں نے آرمینیا سے کہا ہے کہ وہ آذربائیجان کی سرحد سے اپنی فوجیں ہٹا لے۔ ملکی رقبے میں تیس مربع کلومیٹر کے لگ بھگ کے چند جزائر بھی ہیں جو بحیرہ قزوین میں واقع ہیں۔ آذربائیجان ایک سیکولر اور یونیٹاری جمہوریہ ہے۔ یہ ملک آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ، GUAM اور کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم کا بانی رکن ہے۔ ملک کا مستقل نمائندہ یورپی یونین میں موجود ہے، اسے یورپی کمیشن کے خصوصی ایلچی ہونے اور اقوام متحدہ کا ممبر ہونے، OSCE، یورپی کونسل اور NATO کے قیام امن کے پروگرام یعنی PfP پروگرام میں بھی نمائندگی حاصل ہے۔