بابا لاڈلا کی ہلاکت: بدنام زمانہ گینگسٹر کس طرح انجام کو پہنچا؟ عبرت ناک احوال سامنے آگیا
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع فروری 02, 2017 | 06:55 صبح
کراچی(ویب ڈیسک) کراچی میں خوف کی علامت اور لیاری گینگ وار کا اہم کردار نور محمد عرف بابالاڈلا رینجرز سے مقابلے میں دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا۔رینجرز کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق خفیہ اطلاع پر لیاری کے علاقے پھول پتی لین میں سرچ آپریشن شروع کیا تو گینگ وار سے تعلق رکھنے والے ملزمان نے اہلکاروں پر فائرنگ کردی۔
ترجمان رینجرز سے جاری بیان کے مطابق ملزمان اور رینجرز کے درمیان 35 منٹ تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا، جس دوران نور محمد عرف بابا لاڈلا اپنے 2 ساتھیوں سکندر عرف سیکو اور محمد یاسین عرف ماما سمیت ہلاک ہوگیا۔رینجرز حکام کے مطابق مارے جانے والا بابا لاڈلا لیاری گینگ وار کا انتہائی مطلوب دہشت گرد تھا جس نے لیاری میں ٹارچر سیل بناکر لوگوں میں خوف و حراس پھیلا رکھا تھا جب کہ بابا لاڈلا پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو74 مختلف مقدمات میں مطلوب تھا، بابا لاڈلا لیاری گینگ وارکے کمانڈر عزیر بلوچ کا دشمن تھا جوکراچی آپریشن کے اغاز میں ہی شہرسے فرارہوگیا تھا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بابا لاڈلا عزیر بلوچ کے ساتھ گینگ وار کے لیڈر ارشد پپو، یاسر عرفات اور شیرا پٹھان کو قتل کرنے سمیت ان کے لاشوں کی بے حرمتی کرنے اور انہیں آگ لگانے میں ملوث ہونے سمیت دیگر پرتشدد قتل کے واقعات میں بھی ملوث تھا۔رینجرز نے اپنے اعلامیے میں گینگ وار سے منسلک ملزمان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تمام نوجوان جو بابالاڈلا جیسے سرغنہ سے متاثر ہوکرجرائم کی پشت پناہی میں ملوث یا اس سے منسلک ہیں ان کے لیے بابالاڈلا گروپ کی ہلاکت ایک مثال ہے اور وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔ینجرز سے مقابلے میں ہلاک ہونے والے لیاری گینگ وار کے بدنام زمانہ گینگسٹر نور محمد عرف بابالاڈلا کا سول اسپتال میں پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بابالاڈلا کو جسم کے مختلف حصوں میں 6گولیاں لگیں۔گولیاں گردن،سینے اورپیٹ پرلگیں ۔ ٹانگوں پر گولیاں دائیں جانب سے لگیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کا پوسٹ مارٹم مکمل ہوگیا ہے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ تکمیل کے مراحل میں ہے۔دوسری جانب رینجرز سے مقابلے میں مارے گئے بابالاڈلا اور اس کے ساتھیوں کے رشتے دار سول اسپتال پہنچ گئے ہیں۔(ش س م)