انسانی تاریخ میں ایک اور موڑ آگیا : اب صرف دو نہیں بلکہ تین افراد بھی بچہ پیدا کر سکیں گے
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 18, 2016 | 07:27 صبح
![](https://dt4c98r2nr0yq.cloudfront.net/%3Cfunction%20upload_media_to%20at%200x7f9de63212a8%3E/ab0028fb11db4a64a9128a0fe56defbd.jpg)
لندن (ویب ڈیسک)برطانیہ نے ایک قانون کی منظوری دی ہے جس سے ڈاکٹروں کو تین افراد سے حاصل کردہ ڈٰی این اے کے استعمال سے بچہ پیدا کرنے کی اجازت مل جائے گی۔اس قانونی اجازت سے برطانیہ پہلا ایسا ملک بن جائے گا جہاں اس متنازع طریقہ کار کو قانونی حیثیت حاصل ہوگی۔
اس طریقہ کار کے ذریعے مائی ٹو کانڈریا یعنی خبطی ذرے کو نکالا جاسکے گا۔ یہ وہ ذرہ ہے جو ماں کے بیضے کے خلیے میں توانائی پیدا کرتا ہے۔اگر خبطی ذرے میں کوئی خرابی ہو تو اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والابچہ دل میں شدید خرابی، دماغی امراض یا
تین افراد سے ایک بچے کی پیدائش کے مخالفین کا کہناہے کہ اس عمل سے جینیاتی طورپر تبدیل شدہ بچوں کی ایک نئی منڈی کی راہ کھل جائے گی۔یہ نیا قانون پچھلے سال برطانوی پارلیمنٹ کی جانب سے اس طریقہ علاج کی اجازت کے لیے قانون میں ترمیم کی اجازت کے بعد سامنے آیا ہے۔نئے قانون کے إطلاق کے بعد برطانیہ میں تین والدین کا پہلا بچہ اگلے سال پیدا ہو سکتا ہے۔