بادشاہ خونخوار قبیلے کے قابو آگیا بادشاہ کو ذبح کرنے کیلئے لٹایا تو کرشمہ ہوگیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جون 23, 2022 | 07:58 صبح

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بادشاہ تھا۔ بادشاہ جو بھی بات کرتا تو وزیر کہتا اسی میں کوئی بہتری ہو گی۔ ایک دفعہ بادشاہ کی انگلی کٹ گئی تو وزیر نے کہا اس میں اللہ کی ضرور کوئی بہتری ہوگی بادشاہ کو بہت غصہ آیا کہ میری انگلی کٹ گئی ہےاور تم کہہ رہے ہو کہ اس میں بھی اللہ کی کوئی بہتری ہوگی۔بادشاہ نے وزیر کو جیل میں ڈال دیا۔ تو پھر بھی وزیر نے کہا اس میں بھی اللہ کی کوئی بہتری ہوگی بادشاہ کو غصہ آیا۔ بحرحال بادشاہ شکار کے لیے گیا۔۔ لیکن جنگل میں وہ غلطی سے ایسی جگہ چلا گیا

جہاں پر ایسے لوگ رہتے تھے جو سال میں ایک آدمی کو ذبح کرتے تھےانہوں نے باشاہ کو پکڑلیا جب اس کو ذبح کرنے لگے تو انہوں نے دیکھا بادشاہ کی انگلی کٹی ہوئی ہے انہوں نے بادشاہ کو چھوڑ دیا کہ ہم ایسے شخص کو ذبح نہیں کرتے جس کے جسم سے کوئی بھی چیز کٹی ہو یا خراب ہو انہوں نے بادشاہ کو چھوڑ دیا۔بادشاہ واپس آیا۔ وزیر سے بہت خوش ہوا اس کو بلایا اور کہا۔۔ واقعی اللہ کے ہر کام میں کوءی بہتری ہوتی ہے۔ میری انگلی کٹی تھی میری جان بچ گئی جب میں نے تمہیں جیل میں ڈالا اس وقت بھی تم نے یہی کہا ۔تمہارے جیل جانے میں کیا بہتری تھی؟

وزیر نے کہا اگر میں جیل میں نہ ہوتا تو آپ نے مجھے شکار پر لے کر جانا تھا۔ آپ کی انگلی کٹی تھی آپ کو انہوں نے چھوڑ دینا تھا اور آپ کی جگہ انہوں نے مجھے ذبح کر دینا تھا اب سمجھ آئی کہ اللہ کے ہر کام میں بہتری ہوتی ہے ….

اے انسان!! تقدیر کے لکھے پر کبھی شکوہ نہ کیا کر،تو اتنا عقل مند نہیں جو “رب” کے ارادے کو سمجھ سکے۔۔