بحرین مسلسل پچیسویں ہفتے، نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 02, 2016 | 18:58 شام

بحرین (شفق ڈیسک) بحرین میں آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر شاہی حکومت نے منامہ شہر کے مغرب میں واقع مسجد امام صادق (ع) میں لوگوں کو مسلسل پچیسویں ہفتے بھی نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی۔ العالم کی رپورٹ کیمطابق آل خلیفہ حکومت کے فوجیوں نے منامہ کے مغرب میں واقع الدراز کے علاقے میں بحرین کے ممتاز شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے مظاہرین کے دھرنے کے بعد دسیوں فوجی گاڑیاں اس علاقے کی طرف جانے والی سڑکوں پر تعینات کر دیں اور اس ملک کی سب سے بڑی نماز جمعہ کے انعقاد کو روک دیا۔ بحرین میں آل خلیف

ہ کی شاہی حکومت کے مخالفین نے ممتاز شیعہ عالم دین کیخلاف مقدمے کی کارروائی دوبارہ شروع کرنیکے خلاف جمعہ اور ہفتے کے روز عوام سے مظاہروں میں شرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔ اسی طرح بحرین سے باہر رہنے والے آل خلیفہ حکومت کے مخالفین نے اس ملک میں جمعیت وفاق ملی کے سیکرٹری جنرل شیخ علی سلمان کیخلاف مقدمے کی کارروائی روکنے اور انکی اور چار ہزار سیاسی قیدیوں کی رہائی پر زور دیا ہے۔ ان مخالفین نے برطانیہ کی وزیراعظم تھریسامے سے مطالبہ کیا کہ وہ بحرینی شیعوں کو نشانہ بنانے کے ذریعے اس ملک کے امن و استحکام کو درہم برہم کرنے کے سلسلے میں آل خلیفہ حکومت کے اقدامات کو روکے۔ تھریسامے علاقے کے اپنے دورے کے دوران خلیج فارس تعاون کونسل کے آئندہ اجلاس میں شرکت کیلئے بحرین بھی جائیں گی۔ قانونی ذرائع نے بھی آج کہا کہ اگست دو ہزار سولہ میں کرانہ کے علاقے میں دھماکے جس میں آل خلیفہ حکومت کا ایک عہدیدار ہلاک اور کئی افراد زخمی ہو گئے تھے، کے ملزموں کو آل خلیفہ حکومت کے کارندوں کی جانب سے شدید ایذائیں دیئے جانے کی وجہ سے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ بحرین کی عدالت نے اس کیس کے بتیس ملزموں کیخلاف کیس کی سماعت بارہ دسمبر تک ملتوی کر دی واضح رہے کہ بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے خلاف عوامی تحریک جاری ہے۔ بحرینی عوام ملک میں سیاسی اصلاحات، آزادی بیان، عدل و انصاف کے قیام، امتیازی سلوک کے خاتمے اور ایک عوامی حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت انکے مطالبات پر توجہ دینے کے بجائے عوامی مطالبات کو طاقت کے زور پر کچل رہی ہے۔