پاکستان کا ایک اور عظیم سرمایہ آج ہم سے جدا ہو گیا۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 04, 2017 | 15:51 شام

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک):مشہور افسانہ نگار،کالم نگار،رائیٹر اور مرحوم اشفاق احمد کی زوجہ آج ہم سب کو چھوڑ کر خالقِ حقیقی سے جاملیں ۔ان کی عمر 88 برس تھی۔گورنر پنجاب ان کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادب کی دنیا میں بانو قدسیہ کا نام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔میڈیا پر چلنے والی اطلاعات کے مطابق وہ گذشتہ چند روز سے علیل تھیں۔بانو قدسیہ مشرقی پنجاب کے ضلع فیروزپور میں 28 نومبر میں 1928 کو پیدا ہوئی تھیں۔ انھوں نے کنیئرڈ کالج اور گورنمنٹ کالج سے تعلیم حاصل کی۔وہ مشہور ادیب اشفاق احم

د کی اہلیہ تھیں۔بانو قدسیہ نے 1981 میں ’راجہ گدھ‘ لکھا جس کا شمار اردو کے مقبول ترین ناولوں میں ہوتا ہے۔ ان کی کل تصانیف کی تعداد دو درجن سے زیادہ ہے اور ان میں ناول، افسانے، مضامین اور سوانح شامل ہیں۔ انھوں نے اردو کے علاوہ پنجابی زبان میں بھی لکھا۔ان کا لکھا ہوا ایک ایک لفظ حقیقت سے آشنا تھا۔لیکن افسوس آج پاکستان ایک انمول نگینے سے محروم ہو گیا۔ان کی یادیں سدا ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گئی۔انہوں نے مرحوم اشفاق احمد کی طرح اپنے ساری زندگی انسانیت کی خدمت میں صرف کر دی۔ انھوں نے پاکستان ٹیلی ویژن کے لیے متعدد ڈرامے لکھے جنھیں بہت مقبولیت حاصل ہوئی۔بانو قدسیہ کو ان کی ادبی خدمات کے عوض تمغۂ امتیاز سے نوازا گیا۔