نیم برہنہ مرد ماڈلز خواتین کی توجہ کا مرکز

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 23, 2016 | 18:49 شام

برلن (شفق ڈیسک) سائنسدانوں نے ایک حالیہ تحقیق میں نیم برہنہ مرد ماڈلز کو دیکھنے پر مردوں کے رویے پر مرتب ہونیوالے اثرات کا سراغ لگا لیا ہے اور اس تحقیق کے نتائج نے ایک نئی بحث کا آغاز کر دیا ہے اشتہاری کمپنیاں دلکش مردوں کی تصاویر کو عموماً خواتین کسٹمرز کی توجہ حاصل کرنے کیلئے استعمال کرتی رہی ہیں لیکن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سڈنی کی ایک حالیہ تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ خوبصورت مردوں کی تصاویر خواتین کیساتھ ساتھ مردوں کو بھی متاثر کرتی ہیں۔ ڈاکٹر یوجین چین نے اس تحقیق کیلئے 180 خواتین اور مردو

ں کو دو گروہوں میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک گروپ کو دلکش اور سمارٹ مرد ماڈلز کی تصاویر دکھائی گئیں اور انہیں جوئے کا ایک کھیل کھیلنے کا کہا گیا۔ اسی طرح دوسرے گروپ کو تصاویر دکھائے بغیر کھیل شروع کرنے کو کہا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ مرد ماڈلز کی تصاویر دیکھنے والی خواتین اور مردوں کے رویے میں سے ان تصاویر کی وجہ سے تبدیلی واقع ہوئی، خصوصاً مردوں نے ماڈلز کی تصاویر دیکھنے پر نتائج کی پرواہ کئے بغیر زیادہ رقم خرچ کرنا شروع کر دی۔ ڈاکٹر یوجین کا کہنا ہے کہ جب عام مرد دلکش مرد ماڈلز کی تصاویر دیکھتے ہیں تو ان کے ذہن میں جنس مخالف کے حصول کیلئے ممکنہ رقیب کا تصور ابھرتا ہے اور وہ لاشعوری طور پر زیادہ رقم خرچ کرنا شروع کر دیتے ہیں، کیونکہ وہ رقم خرچ کرنے کو صنف مخالف کو متاثر کرنے کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ تخلیق کا روں کا کہنا ہے کہ ان نتائج کے سامنے آنے کے بعد اشتہارات میں بڑے پیمانے پر نیم برہنہ مردوں کی تصاویر کے استعمال کی توقع کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب کچھ ماہرین عمرانیات کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق مادیت پرستی اور غیر اخلاقی طرز کاروبار کو فروغ دینے کی طرف ایک قدم ہے۔