درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 07, 2016 | 19:10 شام

 

برلن (شفق ڈیسک) جرمنی میں ایک برس سے مقیم افغانی پناہ گزین نے جرمن سیاستدان کی بیٹی کا ریپ کرکے قتل کر ڈالا غیر ملکی خبر رساں ادارے کیمطابق 17 سالہ افغانی نوجوان نے جرمنی کے شہر فریبرگ میں ایک سیاستدان کی 20 سالہ بیٹی ماریہ لیڈن برگر کو پہلے درندگی کا نشانہ بنایا اور پھر گلا گھونٹ کر لاش کو شہر کے ایک دریا میں پھینک دیا۔ جرمن حکام نے مذکورہ قاتل کے قانونی طور پر کم عمر ہونیکی وجہ سے اسکا نام اور تصویر جاری نہیں کی اور بتایا کہ افغانی نوجوان نے اسلحے کے زور پر ماریہ کو اس وقت اغواء کر لیا جب وہ اپنی یونیورسٹی کے طلبہ کی ایک تقریب میں شرکت کے بعد رات کے وقت سائیکل پر واپس آ رہی تھی،ماریہ کی تلاش کے دوران دریا کے پاس ایک درخت کے نیچے ماریہ کے بالوں کا ایک گچھا اور اس کا مخصوس اسکارف مل گیا۔ تجزیے کے نتائج کیمطابق اسکارف پر ماریہ کے قاتل کا ڈی این اے پایا گیا۔ اس کی مدد سے سکیورٹی حکام باریک بینی سے اپنا کام کرتے ہوئے قاتل تک پہنچ گئے اور اس کو گرفتار کر لیا۔ کم عمر افغانی نے صرف ماریہ پر قابو پانے کا اعتراف کیا اور پھر اگلے روز حکام نے مجرم کے اس اعتراف کا اعلان کیا جس نے جرمن شہریوں کے جذبات کو شدید دھچکا پہنچایا۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مذکورہ افغانی نوجوان نے اسی شہر میں نومبر میں ایک دوسری 27 سالہ لڑکی کو بھی زیادتی کا شکار بنا کر قتل کر ڈالا۔ کیرولن پیدل چلنے کی ورزش کیلئے گھر سے نکلی تھی اور پھر اس کی لاش ہی مل سکی جو شہر میں ایک چھوٹے سے جنگل میں پھینک دی گئی تھی۔ دْہرے قتل کی اس کہانی نے جرمن شہریوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے (اس خبر یا مواد سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں!تمام خبریں اور مواد مروجہ ذرائع سے حاصل کیاگیاہے