بے نظیر قتل کیس کی تحقیقات میں غفلت کیوں برتی گئی؟ شہید بی بی کے انتہائی قریبی ساتھی نے نئی بحث چھیڑ دی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 17, 2017 | 04:59 صبح

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سینیٹ کی ہیومن رائٹس کمیٹی نے نیشنل کمیشن آن ہیو من رائٹس کو ہدایت  کی ہے کہ وہ ایف آئی اے سے پوچھے کہ بینظیر بھٹو کے قتل کا مقدمہ کتنے عرصے میں مکمل ہوگا؟ یہ ہدایت سینیٹر ڈاکٹر بابر اعوان کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مسئلے کو اٹھانے کے بعد کی گئی۔

 سینیٹ فنکشنل کمیٹی انسانی حقوق نے بے نظیر بھٹو شہید قتل کیس میں سست پیش رفت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو  کے قتل کے  

مقدمے کی سماعت اور پیش رفت کے بارے میں قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے ذریعے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے سے2 ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی۔ کمیٹی رکن سینیٹر ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سب سے بڑا واقعہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کا ہے ، قانون کے تحت 7 دنوں میں مقدمے کا فیصلہ ہونا چاہیے تھا ،8 سال گزر چکے ہیں ، درجن سے زائد پراسیکوٹر مقرر ہوئے، ایک پراسیکوٹر قتل ہوگیا اور مقدمہ سننے والے موجود ہ جج کو بھی تبدیل کر دیا گیا ہے، وزارت انسانی حقوق اپنا فرض ادا کرے، کب تک مقدمے کا فیصلہ ہو جائے گا۔ تحریری طور پر تاخیر کی وجوہات سے آگاہ کیا جائے ۔ کمیٹی نے آئی جی اسلام آباد پولیس ، کمشنر اسلام آباد، ہوم سیکرٹری پنجاب، فاٹا ، قبائلی امور کے سیکرٹری خیبر پختونخواہ اور کمشنر مالاکنڈ کی اجلاس میں عدم شرکت پر تحریک استحقاق لانے کافیصلہ کیا۔پیر کو کمیٹی کا اجلاس قائمقام چیئر مین سینیٹر محسن لغاری کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔اجلاس میں کمیٹی ارکان کے علاوہ سیکرٹر ی وزارت انسانی حقوق ، چیئرمین قومی کمیشن انسانی حقوق ، اے آئی جی پولیس پنجاب ، آر پی او ملتان اور دیگراعلیٰ حکام نے شرکت کی۔