لاڑکانہ میں گارڈ کا صحافی پر بہیمانہ تشدد،بلاول تماشہ دیکھتے رہے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 09, 2017 | 12:23 شام

لاڑکانہ: (مانیٹرنگ)چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی گارڈ نے صحافی کو قافلے کے راستے میں آنے پر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔وی آئی پی کلچر کے خاتمے کے دعویدار حکمرانوں کے پروٹوکول کے باعث جہاں آئے روز عوام کو ذلت وخواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں ان کے اس شاہانہ پروٹوکول کے باعث کہیں سڑک پر پھنسی ایمبولینس میں مریض جان کی بازی ہار جاتا ہے تو کہیں اسپتال کے باہر مریض تڑپ تڑپ کر جان دے دیتا ہے لیکن ان شہنشاہ اعظموں کے کان پر جوں ت

ک نہیں رینگتی اورسونے پہ سہاگہ ان کے محافظوں کے نزدیک تو عوام کی  کوئی وقعت ہی نہیں ہوتی اوریہ حضرات بعض اوقات شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے سے بھی گریز نہیں کرتے اور اب ان محافظوں کے تشدد سے صحافی بھی محفوظ نہیں رہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاڑکانہ میں چیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے پروٹول قافلے کی کوریج کرنے والے صحافی عامر لاڑک کو سیکیورٹی گارڈ نے لاتوں اور گھونسوں سے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔یکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے صحافی عامر لاڑک کا کہنا تھا کہ وہ اپنی صحافتی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے مستقبل میں لاڑکانہ سے ہی ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے بلاول زرداری کی فوٹیج بنا رہا تھا کہ ان کے قافلے میں ایک موجود سیکیورٹی گارڈ نے مجھ پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش شروع کردی۔ تشدد کا نشانہ بننے والے صحافی کا کہنا تھا کہ میں نے سیکیورٹی گارڈ کو بتایا کہ میں صحافی ہوں اور قافلے کی کوریج کے لئے آیا ہوں لیکن بلاول کے محافظ نے میری ایک نہ سنی اور مجھے مسلسل تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔

واضح رہے کہ بلاول بھٹو کی گاڑی میں صوبائی وزیر تعلیم نثار کھوڑو بھی موجود تھے اور ایکسپریس نیوز نے جب ان سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اس معاملے پر بات کرنے سے انکار کردیا۔