بڑے ہسپتال میں بچوں کو ایڈز سے متاثرہ خون لگانے کاانکشاف‘ تفصیلات اس خبر میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 31, 2017 | 13:26 شام

اسلام آباد (مانیٹرنگ رپورٹ)وفاقی دارالحکومت کے پمز ہسپتال کی انتظامیہ نے بچوں کو ایڈز سے متاثرہ خون لگانے کی مکمل تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پمز بلڈ بینک میں خون کی جدیدنظام کے تحت سکرینگ کی جاتی ہے،متاثرہ بچوں نے پمز سمیت پولی کلینک، سی ڈی اے ہسپتال اور دیگر ہسپتالوں سے علاج 
کرایا،ممکن ہے بچے کسی دوسرے غیر معیاری خون سے متاثر ہوئے ہوں۔ منگل کو اپنے ایک بیان میں سربراہ بلڈ بینک پمز اسپتال ڈاکٹر حسن عباس نے پمز ہسپتال میں دوبچوں کو ایڈز سے متاثرہ خون لگانے کا معاملہ پر موقف دیتے ہوئ

ے کہا کہ پمز بلڈ بینک میں خون کی سکریننگ کا جدید نظام موجود ہے، عطیہ کیے جانے والے خون کی جدیدنظام کے تحت سکریننگ کی جاتی ہے، روزانہ 150 سے 200 مریضوں پمز بلڈ بینک کا خون لگایا جاتا ہے، مریضوں نے کبھی خون کے متاثرہ ہونے کی شکایت نہیں کی، متاثرہ بچوں نے پمز سمیت پولی کلینک،سی ڈی اے ہسپتال اور دیگر ہسپتالوں سے علاج کرایا، ممکن ہے بچے کسی دوسرے غیر معیاری خون سے متاثر ہوئے ہوں۔