چار سال سے پل زیر تعمیر،۔۔۔ایک اور کشتی ڈوبی مرنے والوں کی تعداد سو سے تجاوز کرگئی۔
سید والا(مانیٹرنگ)سید والا کے مقام کشتی دریا کی لہروں کی نظر ہو گئی۔ پچاس سے زائد لوگوں کے لقمہ اجل بننے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اب تک 600 افراد اس مقام ڈوب چکے ہیں۔ یہاں پر پل بنانے کا حکومتی وعدہ چالیس سال پرانا ہے ۔ چار دفعہ پل کی تعمیر کا باقاعدہ اعلان بھی ہوا۔ پھر چار سال سے یہ پل زیر تعمیر بھی ہے مگر یوں لگتا ہے اس کے لیے اینٹیں بجری لوہا سیمنٹ شائد کوہ قاف سے آنا تھا جو سالوں لگ گئے مگر پل نہ بنا ۔۔۔ غریب مرتے رہے مگر حکام بالا اور عوامی نمائندگان کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی۔ کیونکہ غریب کی نہیں صرف اس کے ووٹ کی قیمت ہوتی ہے اور ووٹ ڈالنے کے بعد یہ لوگ اگلے الیکشن تک پھل کے ان چھلکوں کی طرح ہو جاتے ہیں جن سے رس نچھوڑ لیا جاتا ہے اب وہ مریں یا جیئں کسے پرواہ