دنیا کے 75 ممالک میں ہم جنسی پرستی غیر قانونی اور 8 ممالک میں عبرت ناک سزا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 12, 2017 | 20:47 شام

نیو یارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) مغربی دنیا میں اخلاقی پستی عروج پر پہنچ چکی ہے ، جس کی وجہ سے بہت سے ممالک میں غیر فطری جسمانی تعلق قائم کرنے کو نہ صرف جائز قرار دیا جا چکا ہے بلکہ بعض ممالک میں ہم جنس پرستوں کی شادیوں کو قانونی تحفظ بھی حاصل ہو چکا ہے۔ اخلاقی پستی کے اس دور میں بعض ممالک ایسے بھی ہیں جہاں غیر فطری امور میں ملوث لوگوں کیلئے کوئی جگہ نہیں اور ایسا کرنے والوں کو سخت سزائیں دی جاتی ہیں۔سماجی بحث مباحثوں کی ویب سائٹ ریڈٹ پر ایک صارف نے کچھ نقشے شیئر کیے ہیں جن میں تفصیل کے ساتھ

ہم جنس پرستی کو قانونی قرار دینے والے ممالک کی نشاندہی کی گئی ہے۔ نقشے میں دکھایا گیا ہے کہ دنیا بھر کے اکثر ممالک اسے قانونی عمل قرار دے چکے ہیں جبکہ 75 ممالک اب بھی ایسے ہیں جو فطرت کے امور میں دخل اندازی سے گریز کیے ہوئے ہیں۔ ان ممالک میں سے نائجیریا، سوڈان، صومالیہ، سعودی عرب اور ایران سمیت 8 ممالک ایسے بھی ہیں جہاں ہم جنس پرستی پر موت کی سزا دی جاتی ہے جبکہ باقی 67 ممالک میں ہم جنس پرستی پر قید یا کوڑے مارنے کی سزا دی جاتی ہے۔نقشے میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دنیا کی 40 فیصد آبادی ان 75 ممالک میں اقامت پذیر ہے جبکہ 40 کروڑ لوگ ان 8 ممالک میں رہ رہے ہیں جہاں ہم جنسی پر موت کی سزا دی جاتی ہے۔ نقشے میں ہم جنس پرستی کی اجازت دینے والے ممالک کی نشاندہی سبز رنگ کے ساتھ کی گئی ہے جبکہ جن ممالک میں یہ غیر فطری عمل غیر قانونی ہے انہیں سرخ رنگ اور اس اخلاقی پستی پر سزائے موت دینے والے ممالک کو سیاہ رنگ سے ظاہر کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں اقوام متحدہ کی جانب سے تسلیم شدہ ممالک کی تعداد 195 ہے جن میں سے 120 ممالک میں ہم جنس پرستی کو یا تو قانونی تحفظ حاصل ہے یا پھر وہاں اس غیر فطری تعلق پر کوئی سزا نہیں دی جاتی۔ جو کہ حیران کن بات ہے۔ اورعوام کو اس میں چھوٹ حاصل ہے۔ کسی بھی قسم کی روک نہیں ہے۔