بول چینل انفرادیت نئے رجحانات اور روایات کے ساتھ جلوہ گر
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع نومبر 19, 2016 | 09:57 صبح
لاہور(خصوصی رپورٹ)بول چینل انفرادیت اور کئی نئے رجحانات کے ساتھ تیزی سے مقبولیت حاصل کررہا ہے۔حکومت اور کمپنیوں سے نہ صرف اشتہار نہ لینا ایک انوکھی روایت ہے بلکہ جو کمپنیاں اشہارات کے لئے رابطہ کرتی ہیں ان سے بھی معذرت کرلی جاتی،بول پر ایسی معذرت کی بھی تشہیر کی جاتی ہے،اسے ایک حیران کن انفرادیت قرار دیا جاسکتا ہے۔اس چینل نے مکھی پہ مکھی مارنے کے تسلسل کو بھی زد پہنچائی ہے،ہر خبر کو بریکنگ نیوز کا نام دیکر سنسنی نہیں پھیلائی جاتی۔
the old faces of bol
اس چینل پر شب خون مارا گیا تو فیس آف دی بول کے تحت جن لوگوں کی چین لکے ساتھ وابستگی کا باتصویر اشتہار دیا جاتا تھا ان میں سے اکثر ڈوبتے جہاز کو دیکھتے ہوئے چھلانگیں لگا گئے تھے،اولڈ فیسز میں سے کم ہی بولڈ ثابت ہوئے۔
خود بول کے مالک شعیب شیخ کو شدید مصائب کا سامنا کرنا پڑا،ہتھ کڑیاں لگیں،جیل جانا پڑا،تاہم وہ سرخرو ہوئے اور بول کو لانچ کر کے دکھایا اور کئی چولہے پھر سے گرم ہونے لگے۔
اس چینل کی اپنی ایک انفرادیت ہے،نئی روایت اور نئے رجحانات سامنے لائے جا رہے ہیں تاہم پگڑی اچھال پروگرام دوسرے چینلوں کی طرح ہی ہے،عامر لیاقت حسین اپنے ساتھی اینکرز کی پتلون کھینچتے نظر آتے ہیں۔