دوشیزہ کی اپیل اپنی زندگی بھرپور انداز میں جیئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 19, 2017 | 18:59 شام

برسبین (شفق ڈیسک) آسٹریلیا کے شہر برسبین سے تعلق رکھنے والی ایک 25 سالہ دو شیزہ ناردیا ملر بچپن سے سسٹک فبروسس کے مرض میں مبتلا ہے۔ اپنے مرض کیساتھ طویل جنگ کے بعد اس نے 2014ء میں اپنے پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ کروانے کا فیصلہ کیا۔ جو درست ثابت نہ ہوا، صحت میں بہتری کے بجائے صرف دو سال کے اندر اندر ہی اس کے پھیپھڑوں نے کام کرنا بند کر دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کیمطابق ناردیا ملر کے پاس اب گنتی کے چند دن ہی باقی بچے ہیں کیونکہ ڈاکٹروں نے اسے جواب دیدیا ہے۔ بستر مرگ پر پڑی اس دو شیزہ نے سماجی ر

ابطوں کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک ایسا پیغام جاری کیا ہے جسے پڑھ کر یقیناً آپ کا بھی دل بھر آئے گا۔ اپنے پیغام میں ناردیا ملر نے کہا کہ میری سب سے گزارش ہے کہ اپنی بھرپور زندگی جیءں۔ واضح رہے سسٹک فبروسس Cystic fibrosis ایک جان لیوا مرض ہے جس میں مبتلا افراد کے پھیپھڑوں اور نظام انہظام پر بہت برا اثر پڑتا ہے اور یہ اندرونی اعضاء گاڑھے بلغم سے بھر جاتے ہیں۔ ناردیا ملر نے بچپن سے اس مرض میں مبتلا رہنے کے بعد 2014ء میں اپنے پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ کروانے کا فیصلہ تا کہ اس کے جینے کی امید پیدا ہو سکے لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا، اس کا آپریشن کامیاب نہیں ہو سکا اور صرف دو سالوں کے اندر اس کے پھیپھڑوں نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق ناردیا ملر اب صرف چند دنوں کی مہمان رہ گئی ہے۔ اسے سانس لینے میں بھی شدید دشواری کا سامنا ہے۔ ناردیا ملر نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ زندگی میں چیزیں ہمیشہ اس طرح نہیں ہوتیں جیسا آپ پلان کرتے ہیں۔ میری زندگی میں ایسی بہت سی چیزیں ہیں جو میں نہیں کر پائی، ایسے بہت سے مقامات ہیں جہاں میں نہیں جا سکی اور جہاں اب میں کبھی نہیں جا سکوں گی۔