بیوہ عورت اپنی بیٹی کے ساتھ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 09, 2016 | 17:49 شام

بیونس آئرس (شفق ڈیسک) اہل مغرب کی نام نہاد ترقی کی اصلیت دیکھنی ہو تو ذرا ان کی اخلاقیات پر نظر ڈال لیجئے۔ ان کے ہاں پہلے ہم جنس پرستی کو جائز قرار دیا گیا، پھر ہم جنس پرستوں کی شادیوں کو بھی قانونی تحفظ مل گیا، اور اب رہی سہی کسر ماں بیٹی کو شادی کی اجازت دے کر پوری کردی گئی ہے۔ رپورٹ کیمطابق یہ شرمناک واقعہ ارجنٹینا میں پیش آیا جہاں روزاریو شہر کے شادی رجسٹریشن دفتر کی جانب سے ایک ماں اور بیٹی کی شادی پر اعتراض اٹھایا گیا تھا۔ لیکن عدالت نے اس اعتراض کو رد کرتے ہوئے دونوں کو شادی کی اجازت د

ے دی 33 سالہ بیوہ خاتون نے اپنی سوتیلی بیٹی کیساتھ تعلق استوار کر رکھا تھا اور دونوں اس تعلق کو شادی میں بدلنا چاہ رہی تھیں۔ لیکن رجسٹریشن دفتر کا کہنا تھا کہ قانونی مشکلات کی وجہ سے یہ شادی رجسٹر نہیں ہو سکتی۔ خاتون چونکہ اپنی سوتیلی بیٹی سے شادی پر بضد تھی لہٰذا عدالت کا رُخ کرلیا۔ مقدمے کی سماعت کرنیوالے جج کو بھی خاتون کے مطالبے میں کوئی عیب نظر نہ آیا۔ انہوں نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ارجنٹینا کا قانون عوام کو حق دیتا ہے کہ وہ اپنی خوشی کا اہتمام کریں۔ لہٰذا اگر یہ خاتون اور انکی بیٹی شادی کر کے خوش ہوتی ہیں تو کسی کو رکاوٹ بننے کا حق نہیں۔ عدالتی فیصلے کے بعد ماں بیٹی بہت خوش ہیں اور دھوم دھام سے شادی کرنیکی تیاریاں کر رہی ہیں۔