وٹامن ڈی کا زیادہ استعمال بریسٹ کینسر سے بچا سکتا ہے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 30, 2016 | 20:10 شام

وٹامن ڈی ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے بے حد ضروری ہے اور یہ بڑھاپے میں ہڈیوں کی کمزوری کی وجہ سے پیدا ہونے والی کئی بیماریوں سے حفاظت فراہم کرسکتا ہے، لیکن طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن ڈی خواتین میں بریسٹ کینسر سے اموات کی شرح میں بھی کمی کرتا ہے۔حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق چھاتی کے سرطان میں مبتلا خواتین وٹامن ڈی کے استعمال سے نہ صرف موت کا شکار ہونے سے بچ سکتی ہیں، بلکہ ان کے کینسر کے شدید ہونے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔امریکہ میں ایک طبی تحقیقی ادارے سے وابستہ ڈاکٹر لارنس کا کہنا ہے کہ ان کے مشاہدے میں آیا ہے کہ چھاتی کے سرطان کا شکار وہ خواتین جو وٹامن ڈی کا بھرپور استعمال کرتی تھیں، ان کے کینسر کے بڑھنے اور اس کے باعث موت کا شکار ہونے کا خطرہ 30 فیصد کم تھا۔ان کا کہنا ہے کہ وٹامن ڈی چھاتی کے خلیوں کی نشوونما میں اضافہ کرتا ہے جبکہ یہ کینسر کے خلیوں کے خلاف مزاحمت کرتا ہے اور ان کی نشونما کو روکتا بھی ہے۔ماہرین نے واضح کیا کہ وٹامن ڈی کی کمی دیگر کئی اقسام کے کینسر میں بھی مبتلا کر سکتی ہے۔ انہوں نے تجویز کیا کہ وٹامن ڈی کے حصول کے لیے دودھ، مچھلی اور وٹامن ڈی کے سپلیمنٹس کا استعمال کیا جائے جبکہ دن کا کچھ حصہ دھوپ میں بھی گزارا جائے۔واضح رہے کہ بریسٹ کینسر، کینسر کے مریضوں کی ہلاکت کی دوسری بڑی وجہ ہے۔ اس کی شرح ترقی یافتہ ممالک میں زیادہ ہے اور صرف یورپ میں 4 لاکھ سے زائد خواتین اس مرض کا شکار ہیں۔ماہرین کے مطابق غیر متحرک طرز زندگی، موٹاپا، اور ورزش نہ کرنا بریسٹ کینسر کا بڑا سبب ہے جبکہ 30 سال سے کم عمری میں بچوں کی پیدائش اور بچوں کو طویل عرصہ تک اپنا دودھ پلانا خواتین میں بریسٹ کینسر کے خطرے میں کمی کرتا ہے۔