کینیڈا میں ایک مسلمان نے ایسا کام کر دکھایا کہ تمام غیر مسلم حسد کی آگ میں جلنے لگے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 07, 2017 | 19:35 شام


 
اوٹاوا (مانیٹرنگ رپورٹ) اہل مغرب مسلمانوں سے تعصب اور امتیاز برتنے میں آخری حدوں کو چھو رہے ہیں، لیکن دوسری جانب مسلمانوں کی محبت اور صلح جوئی دیکھئے کہ کینیڈا میں ایک نیک دل مسلمان نے اپنے ریسٹورنٹ کے دروازے بے گھر تہی دستوں کو مفت کھانا کھلانے کے لئے کھول دئیے ہیں۔
ذرائعکے مطابق مارشے فردوس نامی یہ ریسٹورنٹ مونٹریال شہر میں واقع ہے اور یہاں بے گھر اور ضرورتمند لوگوں کو مفت کھانا فراہم کرنے کا سلسلہ گزشتہ چار ماہ سے جاری ہے۔ ریسٹورنٹ کے باہر جلی حروف میں لکھ کر لگای

ا گیا ہے ”جن لوگوں کے پاس رقم نہیں وہ یہاں مفت کھانا کھاسکتے ہیں۔“
ریسٹورنٹ کے مالک یحییٰ ہاشمی کا کہنا ہے کہ انہوں نے مفت کھانے کی پیشکش کرنے سے پہلے یہ نہیں سوچا کہ اس پر کتنا خرچ آئے گا۔ وہ اسے اپنے کاروباری اخراجات میں ہی شمار کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے علاقے میں بہت سے مفلوک الحال لوگوں کو کھانے کے لئے بھیک مانگتے دیکھا تھا جس کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ ان لوگوں کو مفت کھانا فراہم کریں گے۔

 
ایرانی نڑاد یحییٰ ہاشمی کا کہنا تھا کہ ضرورت مندوں کی مدد کرنا ان کے عقیدے کا حصہ ہے لہٰذا وہ اسے اپنے لئے کار ثواب سمجھتے ہیں۔ ان کے نیک کام کو دیکھتے ہوئے بہت سے لوگوں نے ان کا ساتھ دینا شروع کردیاہے۔ ان کے ریسٹورنٹ میں آنے والے صاحب حیثیت لوگوں نے اب عطیات کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔ اکثر لوگ 20 سے 50 ڈالر کے عطیات دے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنے اچھے کام کو بآسانی جاری رکھ سکیں۔