کینسر کوئی بیماری نہیں بلکہ ایک کاروبار ہے،نجات پانا آسان

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 13, 2016 | 19:27 شام


ایک تحقیق کے مطابق کینسر کوئی بیماری نہیں بلکہ ایک کاروبار ہے ۔ کینسر صرف وٹامن بی 17 کی کمی کے سوا اور کچھ بھی نہیں۔ کینسر دنیا بھر میں پھیلا ہوا ایک موذی مرض ہے اور اس بوڑھے، جوان، بچے حتیٰ کہ ہر عمر اور طبقہ کے لوگ متاثر ہیں۔ ایک کتاب جس کا نام "کینسر کے بغیر دنیا" کا اب تک بہت سی زبانوں میں ترجمہ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
 ماضی میں انسانوں خاص کر ملاحوں کی ایک بڑی تعداد کو ایک مشہور بیماری سکروی کی وجہ سے زندگی سے ہاتھ دھونے پڑے اور کافی لوگوں نے اس سے ڈھیر سارا

پیسہ کمایا۔ آخر میں یہ دریافت ہوا کہ سکروی صرف وٹامن سی کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے اور یہ کوئی بیماری نہیں ہے۔ کینسر بھی بالکل اس طرح ہے۔ نوآبادیاتی دنیا او ر انسانیت کے دشمنوں نے کینسر پیدا کیا اور اس کو ایک کاروبار بنایا جس سے وہ اربوں روپے کماتے ہیں۔ کینسر کی انڈسٹری نے دوسری جنگ عظیم کے بعد ترقی کی۔کینسر کا مقابلہ کرنے کے لیے اتنی تاخیر، تفصیلات اور خرچوں کی ضرورت نہیں۔ یہ صرف نوآبادکاروں کی جیبیں بھرنے کے لیے ہورہا ہے حالانکہ اس کا علاج بہت پہلے دریافت ہوچکا ہے۔ مندرجہ ذیل تدابیر اختیار کر کے کینسر سے بچاو¿ اور اس کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ وہ افراد جن کو کینسر لاحق ہے کو گھبرائے بغیر یہ جاننا چاہیے کہ دراصل کینسر ہے کیا اور پھر اس کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنی چاہئیں۔ کیا آج کل کوئی بھی سکروی کی بیماری سے ہلاک ہوتا ہے؟ نہیں کیونکہ اس کا علاج ہوجاتا ہے۔ چونکہ کینسر وٹامن بی 17 کی کمی کی وجہ سے ہوتا ہے لہذا روزانہ پندرہ سے بیس ٹکڑے خوبانی کے بیج کھانا اس مسئلے کے حل کے لیے کافی ہے۔ گندم کی کلی کھائیے کیونکہ یہ کینسر کے خلاف ایک معجزاتی دوا ہے۔ یہ مادہ آکسیجن اور کینسر کے خلاف سب سے طاقتور مادہ laetrile کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ یہ سیب کے بیج میں بھی پایا جاتا ہے اور وٹامن بی 17 کی extracted حالت ہے۔ امریکی دواساز کمپنیوں نے ایک قانون نافذ کرناشروع کیا ہے جس میں laetrile کی پیداوار پر پابندی ہے۔ یہ دواءمیکسیکو میں تیار ہوتی ہے اور امریکہ میں سمگل ہوتی ہے۔ ڈاکٹر ہیرا لڈ ڈبل یو مینر نے اپنی کتاب "کینسر کی موت" میں کہا ہے کہ laetrile سے کینسر کے علاج کے امکانات نوے فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ وٹامن بی 17 کے حصول کے ذرائع وہ غذائیں جن میں وٹامن بی 17 پایا جاتا ہے مندرجہ ذیل ہیں۔
 1۔گٹلی دار پھل یا میوہ جات کے بیج۔ ان میں وٹامن بی 17 سب سے زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ ان میں سیب، خوبانی, ناشپاتی اور الوبخارہ کے گٹلی دار پھل شامل ہیں۔
 2۔عام پھلیاں، مکئی(اناج) جن میں لوبیا، دال بڈ، لیماں کے پھلیاں (لوبیا کی ایک قسم) اور مٹر شامل ہیں۔
 3۔اناج کے دانے جن میں کڑوا بادام اور ہندوستانی بادام شامل ہیں۔
 4۔شہتوت۔ تقریباً تمام شہتوت جن میں کالا شہتوت، نیلا شہتوت, رس بھری اور اسٹرابیری شامل ہیں۔ 5۔بیج یا تخم۔ تل کے بیج اور السی کے بیج۔ 6۔جئ، جو، باسمتی چاول کا گچ ۔ بلاک گندم، السی، جوار اور راءکا گچ۔
 7۔ خوبانی کے بیج، کشیدہ کیے گئے خمیر، کھیتوں سے لیا گیا چاول اور میٹھا گوشت کدو۔ کینسر کے خلاف موثر غذاو¿ں کی فہرست۔ ۔ خوبانی (بیج)۔ ۔ دوسروے پھلوں کے بیج جیسا کہ سیب، ناشپاتی، الو بخارا, چیری اور آڑو۔ ۔ لیما کی پھلیاں ۔ فیوا کے پھلیاں ۔ بادام ۔ رس بھری ۔ ایلڈر بیری ۔ بلو بیری ۔ جامن ۔ جو ۔ باجرہ ۔ کاجو ۔ میکیڈیمیا (آسٹریلیا کا ایک میوہ) ۔ پھلیاں یہ سب وافر مقدار میں جسم میں ہونے والی وٹامن بی 17 کے ذرائع ہیں۔ برتن دھونے اور ہاتھ دھونے والے مائع کا جسم کے اندر داخل ہونا کینسر کی ایک اہم وجہ ہے لہٰذا اس کو جسم کے اندر لے جانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اپ یقینی طور پر اب یہ کہیں گے کہ ہم ان مادوں کو جسم کے اندر نہیں داخل ہونے دیتے لیکن جب اپ ان مادوں سے ہاتھ دھوتے ہیں یا برتن دھوتے ہیں تو ان کا کچھ حصہ ہاتھوں یا برتن میں جذب ہوجاتا ہے۔ اور پھر جب اپ برتن میں گرم کھانا ڈالتے ہیں تو یہ کھانے میں جذب ہوکر اپ کے جسم میں داخل ہوجاتی ہے۔ اگر اپ برتن کو سو مرتبہ بھی دھوکر صاف کریں پھر بھی اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ لیکن اس کا بہت آسان حل ہے اور وہ یہ ہے کہ ہاتھ یا برتن دھوتے وقت آدھا ہاتھ دھونے والا اور برتن دھونے والا مادہ ڈال کر اس کے اوپر سرکہ چھڑکیں۔ اس طرح اپ کینسر کا باعث بننے والے زہریلے مواد کھانے سے بچ جائیں گے اور اس طرح سبزیوں اور میوہ جات کو برتن دھونے والے مادوں سے ہرگز نہ دھوئیں۔ کیونکہ یہ فورا ان کے اندر تک چلے جاتے ہیں اور پھر کسی بھی طریقے سے باہر نہیں نکلتے۔ اس کا آسان حل یہ ہے کہ سبزیوں اور پھلوں کو نمک سے گیلا کرکے پانی سے صاف کریں اور پھر تازہ رکھنے کے لئے اوپر سرکہ چھڑکیں۔ اپ کی ایک چوٹی سی کاوش یقیناً کئی زندگیوں کو کینسر کی موذی مرض سے بچاسکتی ہے۔