تیمورقتل کیس: پیٹی بند بھائی کو بچانے کے لیے محکمہ پولیس نے ایسا کام کردیا جو کبھی سنا نہ دیکھا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 03, 2017 | 11:23 صبح

اسلام آباد(مانیٹرنگ رپورٹ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ناکے پر پولیس اہلکاروں کی فائرنگ کا نشانہ بننے والے تیمور کے قاتلوں کو کلین چٹ مل گئی۔ پولیس نے چالان میں قتل کو غیر اِرادی فعل قراردے دیا۔

تفصیلات کے مطابق تیمورقتل کیس کا چالان جوڈیشل مجسٹریٹ عامر خلیل کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔تیمور کے قاتل پولیس اہلکاروں کو قانون کی گرفت سے بچانے کیلئے پیٹی بھائی خود ڈھال بن گئے۔ چالان میں نوجوان کے قتل کو غیرارادی فعل قراردیا گیاہے۔چالان میں نوجوان پر گولی چلانے والے سمیع اللہ کے ساتھی

پولیس اہلکار طارق کا نام ملزم کے بجائے گواہوں کی فہرست میں ڈال دیا گیا۔ چالان کے مطابق سمیع اللہ کی فائرنگ کا مقصد تیمور کو قتل کرنا نہیں تھا۔ تیمور کو ناکے پر رکنے کا اشارہ کیا تو اس نے گاڑی بھگانے کی کوشش کی جس کے بعد فائرنگ کی گئی۔مقتول کے ساتھ موجود لڑکی ماہین اور پمز اسپتال کے تین ڈاکٹرز بھی گواہوں میں شامل ہیں۔واضح رہے کہ تیمور ریاض نامی نوجوان تین فروری کو آئی نائن ناکے پر پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگیا تھا۔